Headlines
Loading...
موئے زیر ناف میں اگر کچھ بال باقی رہ جائے تو کیا حکم ہے

موئے زیر ناف میں اگر کچھ بال باقی رہ جائے تو کیا حکم ہے


 السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ

علمائے کرام کی بارگاہ میں میرا ایک سوال ہے کہ ناف کے نیچے کا بال 40 دن کے اندر نہ صاف کیا تو واقعی انسان ناپاک ہو جاتا ہے یا نہیں صاف کرنے کے بعد کچھ بال رہ گئے تو کیا حکم ہے برائے کرم جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی غلام غوث صاحب قبلہ


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


الجواب بعون الملک الوھاب


چالیس دن کے اندر اندر میں غیر ضروری بال وغیرہ صاف کر لینا چاہئے ورنہ گنہگار ہونگے لیکن ناپاک نہیں۔اگر اسی صورت میں نماز پڑھ لی ہے تو نماز مکروہ تنزیہی ہوگی۔اگر واقع میں ناپاک ہو جاتا تو پھر اس کی نماز مکروہ نہیں بلکہ سرے سے ہوتی ہی نہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: چالیس روز سے زیادہ ناخن یا موئے بغل یا موئے زیر ناف رکھنے کی اجازت نہیں، بعد چالس روز کے گنہگار ہوں گے، ایک آدھ بارمیں گناہ صغیرہ ہوگا عادت ڈالنے سے کبیرہ ہوجائیگا فسق ہوگا صحیح مسلم میں انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہے:وقت لنا لفظہ عنداحمد وابی داؤد و الترمذی والنسائی وقت لنا رسولﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فی قص الشارب وتقلیم الاظفار ونتف الابط و حلق العانۃ ان لانترک اکثر من اربعین لیلۃ ۱؎۔ہمارے لئے وقت مقرر فرمایا (مسلم شریف کے الفاظ) مسند احمد، ابوداؤد جامع الترمذی اور سنن النسائی کے الفاظ یہ ہیں وقت لنا یعنی ہمارے لئے حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مونچھیں کترنے ناخن کاٹنے زیر بغل بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لئے ایک وقت مقرر فرمایا کہ ہم میں سےکوئی شخص چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے۔حوالہ فتاوی رضویہ شریف ج ۲۲ ص ۶۸۰ رضا فائونڈیشن لاہور)


واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب


از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۰۸ رجب المرجب ۱۴۴۲ ہجری ۲۱ فروری ۲۰۲۱ عیسوی بروز اتوار

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ