Headlines
Loading...
مقیم اپنی قضاء نمازیں قصر ادا کریگا یا پھر پوری؟

مقیم اپنی قضاء نمازیں قصر ادا کریگا یا پھر پوری؟



 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ھذا کے بارے میں کہ دوران سفر جو نمازیں قضا ہوگئیں ان نمازوں کو مقیم ہونے کے بعد قصر کرے گا یا پوری ادا کرے گاجواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں

سائل محمد اعجاز احمد ممبئی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

جونمازیں جیسے قضا ہوئیں وہ ویسے ہی پڑھی جائیں گی حضور صدرالشرعیہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ جونماز جیسی فوت ہوئی اسکی قضاویسی ہی پڑھی جائے گی مثلاسفر میں نماز قضاہوئی تو چار رکعت والی دوہی پڑھی جائے گی۔اگرچہ اقامت کی حالت میں پڑھے اورحالت اقامت میں فوت ہوئی تو چاررکعت والی کی قضا چاررکعت ہے اگرچہ سفر میں پڑھے البتہ قضا پڑھنےکے وقت کوئی عذر ہے تواس کااعتبار کیاجائےگا مثلا جس وقت فوت ہوئی تھی اس وقت کھڑا ہوسکرپڑھ سکتاتھا اور اب قیام نہیں کرسکتا تو بیٹھ کرپڑھے یااس وقت اشارہ ہی سے پڑھ سکتاہے تو اشارے سے پڑھے اور صحت کے بعد اس کااعادہ نہیں (بہارشریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر /٤٠مکتبہ فاروقیہ بکڈپو /422مٹیامحل جامع مسجد دہلی 6) 


واللہ تعالی اعلم بالصواب


کتبہ محمدالطاف حسین قادری عفی عنہ


✔️✔️الجواب صحیح والمجیب نجیح فقیر محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی بلرامپوری 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ