Headlines
Loading...
قرات میں تین آیتوں سے زیادہ میں غلطی ہو جائے تو نماز کا کیا حکم ہے

قرات میں تین آیتوں سے زیادہ میں غلطی ہو جائے تو نماز کا کیا حکم ہے



 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان شرع مسئلہ ذیل کے بارے کہ میں کہ اگر امام سے قرات میں تین آیتوں سے زیادہ میں غلطی ہو جائے جس سے معنی فاسد ہو جائے کیا نماز ہو جائے گی یا نہیں رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی

المستفی الطاف حسین جموں

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

جب تین آیت کے پڑھنے کے بعد امام سے ایسی غلطی ہوئی کہ معنیٰ فاسد ہوجائے تو مقتدیوں کو لقمہ دینا ضروری تھا لیکن اگر کسی مقتدی نے لقمہ نہیں دیا یعنی مقتدیوں میں کسی کو وہ آیت معلوم تھا غفلت کی وجہ سے لقمہ نہیں دیا یا پھر وہ آیت مقتدیوں میں سے کسی کو معلوم نہیں تھا تو بہر صورت سب کی نماز فاسد ہوجائے گی حضور اشرف الفقہاء مفتی مجیب اشرف علیہ الرحمہ کبیری کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں تین آیتوں کے بعد قرأت میں غلطی ہوئی یعنی امام نے سورہ فاتحہ کے بعد تین چھوٹی آیتیں یا ایک بڑی آیت پڑھ لی اس کے بعد کہیں غلط پڑھ دیا اگر یہ غلطی ایسی ہے جس سے نماز فاسد ہو جائے گی تو مقتدیوں کو لقمہ دینا ضروری ہے ورنہ سب کی نماز فاسد ہو جائے گی  (مسائل سجدہ سہو صفحہ ٦٦) 

واللہ اعلم باالصواب 


کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوری عفی عنہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ