Headlines
Loading...
وہابیوں کی تعریف کرنے والے پر کیا حکم ہے

وہابیوں کی تعریف کرنے والے پر کیا حکم ہے

 


السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ

علماء اکرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ اگر کوئی سنیّ کسی دیوبندی کی تعریف کرے اس کے لئے شریعت کا کیا حکم ہےبحوالہ جواب عنایت فرمائیں جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں


المستفتی حافظ عمران ایوب لاہوری

وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 

الجواب بعون الملک الوہاب

دیوبندی وہابی اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے بمطابق فتاوی حسام الحرمین شریفین کافر و مرتد ہیں جن کے بارے میں علمائے عرب وعجم نے باتفاق یہ فتوی دیا من شک فی کفرہ وعذابہ فقد کفر یعنی جو ان کے کفر وعذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہےاور کافر کی تعریف کرنا حرام ہےیہاں تک کہ فاسق معلن کی تعریف کی جائے تو اللہ تعالیٰ غضب فرماتا ہے عرش الہی ہل جاتا ہے تو کافر کی تعریف پر بدرجہ اولی غضب فرمائے گا چنانچہ حدیث شریف میں ہے اذا مدح الفاسق غضب الرب واھتز لذٰلك العرش جب فاسق کی تعریف کی جاتی ہے رب عزوجل غضب فرماتا ہے اور عرش الٰہی ہل جاتا ہے (شعب الایمان للبیھقی جلد 4 صفحہ 231) دارالکتب العلمیۃ بیروت ) صورت مسئولہ میں دیوبندی کی تعریف اس وجہ سے کرتا ہے کہ وہ وہ دیوبندی ہے یعنی اس کا عقیدہ اچھا ہے تو یہ کفر ہے کہ کفر پر راضی ہو نا بھی کفر ہے اور اگر یوں ہی چاپلوسی میں تعریف کرتا ہے تو یہ حرام ہے تعریف کرنے والے پر توبہ لازم ہے اور آئندہ کفار کی تعریف نہ کرنے کا عہدو پیمان کرے 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ۲٦ رجب المرجب ۲٤٤١؁ ھجری

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ