السلام علیکم ورحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت اپنے پیر ہاتھ کے بال ٹیوب سے صاف کر سکتی ہے کہ نہیں جلد ہی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی آپ کی
المستفتی حافظ محمد دلشاد رضا
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
عورت جس طرح موۓ زیر ناف و بغل اور ہاتھ پیر کے بال کو صابون صاف کر سکتی ہیں اسی طرح ٹیوب یعنی کریم سے بھی صاف کر سکتی ہےحضور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں اور اگر مونڈنے کی جگہ ہرتال چونا یا اس زمانہ میں بال اڑانے کا صابون چلا ہے اس سے دور کرے یہ بھی جائز ہے(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ٥٨٧) اور عورت کے لیے صابون وغیرہ مناسب ہے(فتاویٰ امجدیہ جلد چہارم صفحہ ٢٩٣)
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
کتبہ محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ
الجواب صحیح والمجیب نجیح مفتی مقصود عالم فرحت ضیائ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ