Headlines
Loading...


 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


علماء اکرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ جیسے کہ ایک مرد دو یہ دو سے زائد شادیاں کرتے ہیں تو کیا اسی طرح ایک عورت دو مرد رکھ سکتی ہے کہ نہیں جواب عنایت فرمائیں کرم نوازش ہوگی

المستفتی حافظ محمد شفیع اوکاڑوی سورت گجرات انڈیا


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب الھم ہدایت الحق والصواب 

اللہ عز وجل قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرماتا ہے کہ ان الله لا يأمر بالفحشاء اھ پارہ 8 سورہ الاعراف آیت نمبر 28) بیشک اللہ عز و جل بے حیائی کا حکم نہیں فرماتا ایک عورت پر دو مردوں کا اجتماع صریح بے حیائی ہے جسے انسان تو انسان جانوروں میں بھی جو سب سے خبیث تر ہو یعنی خنزیر وہی روا رکھتا ہے حرمت زنا کی حکمت نسب کا محفوظ رکھنا ہے ورنہ پتا نہ چلے کہ بچہ کس کا ہے اگر عورت سے دو مردوں کا نکاح جائز ہو تو وہی قباحت کہ زنا میں تھی یہاں بھی عائد ہو معلوم نہ ہوسکے کہ بچہ دونوں میں سے کس کا ہے اھ(بحوالہ فتاوی افریقہ صفحہ نمبر 09/10) نوٹ معلوم ہوا کہ عورت ایک ساتھ دو مرد نہیں رکھ سکتی

واللہ و رسولہ اعلم باالصواب


کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ