Headlines
Loading...
مسجد کا دروازہ بھیڑ کر کے نماز پڑھنا کیسا ہے

مسجد کا دروازہ بھیڑ کر کے نماز پڑھنا کیسا ہے


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

حضرت میرا سوال یہ ہے کہ جاڑے کے موسم میں نماز پڑھتے وقت اگر مسجد کے دروازے بھیڑ دیٸے یعنی بند کر دیں تو نماز میں کوئی کراہت ھے یا نہیں ؟ جواب عنایت فرماٸیں۔


 المستفتی محمد حسنین رضا  ممبر آف 1️⃣گروپ یارسول اللہﷺ


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ 


الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 


اگر صرف مسجد کا دروازہ بھیڑا گیا ہے اور اذن عام بھی پایا جا رہا ہے تو اس صورت میں نماز میں کوئی کراہت نہیں ہے کیونکہ صرف بھیڑ دینے سے یہ مراد نہیں ہے کہ کوئی نمازی آئے اور وہ اندر نہ جا سکےاور اگر دروازہ بند کر دیا گیا کہ جس سے کوئی بھی نمازی اندر نہ جا سکے تو پھر مکروہ ہے جیسا کہ ردالمحتار وغیرہ میں ہے کہ مسجد کا دروازہ بند کرنا مکروہ ہے البتہ اس صورت میں جائز ہے جب مسجد کا سامان چوری ہونے کا اندیشہ ہو ھذا فی غیروقت الصلٰوۃ لقول الشامی الافی اوقات الصلٰوۃفکیف عند نفس قیام الصلٰوۃ ھذا مردودباجماع اھل الصلٰوۃ(ردالمحتار باب مایفسد الصلوٰۃ ومایکرہ فیھا مطبوعہ مصطفے البابی مصر ۱ / ۴۵۸) 

فتوٰی بھی اسی پر ہے اھ میں کہتا ہوں یہ وقت نماز کے علاوہ میں ہے کیونکہ شامی نے کہا مگر اوقات نماز میں دروازہ بند کرنا مکروہ ہے تو نماز کی جماعت ہورہی ہو تو اس وقت منع کیوں نہ ہوگا اور اس کے مردود ہونے پر تمام اہل نماز کا اجماع ہے(بحوالہ فتاویٰ رضویہ شریف جلد نمبر 08 صفحہ نمبر 25 سافٹویئر) لہذا سوال سے بالکل ظاہر ہے کہ اذن عام ہے جو چاہے آ سکتا ہے صرف ٹھنڈ کی وجہ سے دروازہ بھیڑا گیا ہے اس میں کوئی کراہت نہیں سب کی نماز ہو جائے گی فقط والسلام 


 واللہ و رسولہ اعلم باالصواب


کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ