Headlines
Loading...
تراویح میں سورہ فاتحہ کے بعد صرف ایک آیت  پڑھ کر سجدہ کرنا

تراویح میں سورہ فاتحہ کے بعد صرف ایک آیت پڑھ کر سجدہ کرنا

سوال

السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام سے گزارش ہے کہ ہمارے اس سوال کا جواب شریعت مطہرہ کے حوالے سے عنایت فرمائیں ایک حافظ قرآن نماز تراویح کے درمیان میں ایک آیت پڑھ کرجلد بازی میں رکوع کرلئے انھوں نے جو پڑھا وہ آیت یہ ہے 
ان الشیطان المبین 
 اب سوال یہ ہے کہ اس حافظ جی کے لئے کیا حکم ہوگا جواب عنایت فرمائیں

 سائل محمد ساجد رضا رضوی فریدی مقام و پوسٹ گنگور ضلع مدھوبنی بہار 

  جواب

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ 

 الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسٶلہ میں نماز تو ہو گئی مگر مکروہ تحریمی ہوگی اور اگر بھول کر ایسا ہوا تو سجدہ سہو واجب ہے اور قصداً ہے تو نماز پھیرنی واجب ہوگی اور بلا عذر ہے تو گنہگار بھی ہو گا

 جیسا کہ سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں الحمد شریف تمام وکمال پڑھنا ایک واجب ہے اوراس کے سوا کسی دوسری سورت سے ایک آیت بڑی یا تین آیتیں چھوٹی پڑھنا واجب ہے

 (فتاوی رضویہ،ج6، ص 330، رضا فاؤنڈیشن لاھور) 

ایک اور مقام پر سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں پوری سورہ فاتحہ اور اس کے بعدمتصلاً تین آیتیں چھوٹی چھوٹی یا ایک آیت کہ تین چھوٹی کے برابر ہو ، پڑھنا واجب ہے اگر اس میں کمی کرے گا نماز تو ہوجائے گی یعنی فرض ادا ہو جائے گا ، مکروہِ تحریمی ہوگی، بھول کر ہے تو سجدہ سہو واجب ہوگا اور قصداً ہے تو نماز پھیرنی واجب ہوگی اور بلا عذر ہے تو گنہگار بھی ہو گا ۔ مثلاً تین آیتیں یہ ہیں 
 
    ﴿ثُمَّ نَظَرَ ﴿ۙ۲۱﴾ ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ﴿ۙ۲۲﴾ثُمَّ اَدْبَرَ وَ اسْتَکْبَرَ ﴿ۙ۲۳﴾﴾

 یایہ 

﴿اَلرَّحْمٰنُ ۙ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ؕ﴿۲﴾خَلَقَ الْاِنۡسانَ ۙ﴿۳﴾ 

ظاہر ہےکہ وہ (یعنی سوال میں مذکور) دو آیتیں ﴿ وَ اِنْ یَّكَادُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا﴾ بلکہ اس میں کی پہلی ہی آیت ان تین چھوٹی آیتوں سے بڑی ہے تو نماز مع واجب ادا ہو گئی دہرانے کی حاجت نہیں

  (فتاوی رضویہ،جلد 06 صفحہ نمبر 347 رضا فاؤنڈیشن لاھور)

 صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فتاویٰ امجدیہ میں فرماتے ہیں :’’ ( آیت : لقد جاءکم رسول من انفسکم الآیۃ الخ پڑھنے کی صورت میں ) نماز درست ہو گئی ۔’’ تین آیت پڑھنا واجب ہے ‘‘ اس کا یہ مطلب ہے کہ تین چھوٹی آیتیں ہوں یا ان کے برابر ، بلکہ اگر آدھی آیت تین چھوٹی آیات کے برابر ہو ، جب بھی نماز ہوجائے گی ۔ تین چھوٹی آیت کی مثال فقہاء نے یہ دی ہے :ثم نظر ، ثم عبس و بسر ، ثم ادبر و استکبر ، کہ ان آیات کے حروف کل تیس ہیں ، لہٰذا اگر تیس حروف کی ایک آیت پڑھ دی ، واجب ادا ہوگیا ۔ ‘‘

 ( فتاویٰ امجدیہ جلد 1 صفحہ 97 ، مطبوعہ مکتبہ رضویہ کراچی)

 لہذا حافظ صاحب نے جو آیت پڑھی ہے اس میں تیس حروف نہیں ہے اس لئے واجب ادا نہ ہوا

     واللہ ورسولہ اعلم بالصواب


  کتبـــــــــــــــــــــــــــہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز

محمـــد شفیـــق رضـا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمة الله علیه بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ