سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع اس مسلے پر کہ ٹانکی کا پانی جو باتھروم میں جاتاہے اس نل کے پانی سے وضوء کرنا کیسا ہے جو نل باتھروم میں لگا ہوا ہے مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں
المستفتی محمد مبارکہ حسین پٹنہ بہار
جواب
ہمارے ہاں عموما جو ٹواٸلیٹ بناۓ جا رہے ہیں اس کے مطابق غسل خانہ اور ٹوائلیٹ ایک ساتھ بنائے جاتے ہیں یعنی ان کا داخلہ ایک ہوتا ہے لیکن ان کی جگہ یا مقام الگ الگ ہوتے ہیں لہذا غسل کرنے اور وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
لیکن اگر وضو اور ٹواٸلیٹ الگ الگ ہوں اور دونوں کے نل یعنی ٹونٹی بھی الگ الگ ہوں تو ایسی حالت اسی نل یعنی ٹونٹی سے طیب الطبع شخص گھن محسوس کرتا ہے لہذا اسی ٹونٹی سے وضو کمال احتياط کے ساتھ کوٸی کرے تو ہو جاۓ گا مگر وہیں بیٹھ کر ٹواٸلیٹ کی ٹونٹی سے پلید طبعت والا ہی شخص وضو کر سکتا ہے
لہذا بہرصورت احتراز ہی اولی ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ احوج الناس الی شفاعة سید الانس والجان مُحَمَّد قاسم القادری نعیمی اشرفی چشتی غفرلہ اللہ القوی
خادم غوثیہ دار الافتا صدیقی مارکیٹ کاشی پور اتراکھنڈ مٶرخہ 20 ذی القعدہ 1442 ھ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ