تراویح کا بیان
تراویح کے قعدہ میں بیٹھنا بھول گیا تو کیا حکم ہے
سوال
کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید نماز تراویح میں دوسری رکعت پر قیام کرنے کے بجائے کھڑاہوگیا پھر دوران قرآت اسے یاد آیا کہ بیٹھنا تھا پھر بیٹھانہیں بلکہ چار رکعت پوری کرکے سجدہ سہو کیا تو کیا حکم ہے نماز ہوئی یا نہیں؟بحوالہ جواب عنایت فرمائیں
المستفتی محمد ہارون گائیڈیہ
جواب
نماز ہوگئ" جیساکہ مفتی مجیب اشرف قادری فرماتے ہے "تراویح کی نماز میں دو رکعت پر بیٹھنا بھول گیا اور تیسری رکعت کے لئے سیدھا کھڑا ہوگیا تو یاد آتے ہی قعدہ کی طرف لوٹ ائے اور التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کرے پھر التحیات پڑھ کر سلام پھیرے اور اگر نہیں لوٹا بلکہ تیسری رکعت پڑھ کر قعدہ میں بیٹھا اور التحیات پڑھ کر سجدہ سہو کیا ,تو اصح صحیح ترین مذہب پر نماز نہ ہوئی اس نماز کو دوبارہ پڑھے اور جتنا قرآن ان تینوں رکعتوں میں پڑھا ہے اسکو دہرائے
(فتاویٰ رضویہ ج 3ص 653)
اور اگر دو رکعت پڑھ کر نہیں بیٹھا چار رکعت پڑھ کر بیٹھا تو یہ چار رکعتیں دو شمار ہوں گی مگر سجدہ سہو واجب ہو گا اور جتنا قرآن ان چار رکعتوں میں پڑھا ہے اسکو دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں
(شامی ج 1 ص 474)
(فتاویٰ رضویہ ج 3ص 653)
(مسائل سجدہ سہو ص 100)ایساہی بہار شریعت ج 1ح 4 تراویح کا بیان ص 693 مکتبہ دعوت اسلامی مسئلہ 33 پر ہے)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ محمد ریحان رضا رضوی
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج
ضلع کشن گنج بہار انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ