سوال
علماء اکرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ جیسے زید پر حج فرض ہےلیکن وہ حج کرنے نہیں جارہا ہے اس لۓ کہ ان کا کہنا ہے کہ میں حج کرنے جاٶنگا تو ایرپوٹ میں ویڈیو ہوگی اور جب کعبہ شریف کا چکر لگاٶنگا تو ویڈیو ہوگی کیونکہ ابھی کچھ چینل پہ مکہ شریف کا ویڈیو Live چلتا رہتا ہے اور اس میں حاجیوں کا ویڈیو دکھاتا رہتا ہےاور مکہ شریف میں ایک گناہ کا ستر گنا گناہ ہے اور ویڈیو کرنا تو حرام ہے ناتو جو حج کرنے جاۓ گااس کو ثواب کے بجاۓ گناہ ہی ملےگا نا شریعت کا زید پہ کیا حکم ہے
سائل۔۔ محمّد سلیمان رضوی پٹنہ بہار
جواب
زید پر اگر حج فرض ہے تو زید کو چاہیے کہ وہ حج ادا کرے منکرات شرعیہ میں سے کسی کے ارتکاب کی بنیاد پر اس سے حج ساقط نہ ہو گا اور نہ ہی وہ حج کرنے سے رکے بلکہ حج کرنے جائے رہا ویڈیو اور فوٹو کا مسئلہ تو اس کو جس طرح حرام جانتا ہے جانتا رہے اس کی وجہ سے ترک حج جائز نہیں
جیسا کہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں اگر امن کے لئے کچھ رشوت دینا پڑے جب بھی جانا واجب ہے اور یہ اپنے فرائض ادا کرنے کے لیے مجبور ہے لہذا اس دینے والے پر مواخذہ نہیں
بہار شریعت جلد ۱ حصہ ۶ صفحہ نمبر ۱۰۴۴ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ
یوں ہی اگر فوٹو یا ویڈیو کے بغیر حج نہ کرنے دیا جاتا ہو تو فوٹو ویڈیو کے ساتھ حج کرنے میں کوئی مضائقہ و مواخذہ نہیں ہونا چاہیے کہ یہ اپنا فرض ادا کرنے کے لیے مجبور ہے نیز اس کا وبال انہی کے سر ہوگا جو ویڈیو بناتے ہیں اور زید کا کا یہ کہنا کہ حاجیوں کا ویڈیو مکہ شریف میں لائیو دکھایا جاتا ہے جو گناہ ہے ؛کم علمی اور ناسمجھی ہے کہ یہ ویڈیو دکھانا خود حاجیوں کا فعل نہیں بلکہ حکومت کی طرف سے اجباری ہے جس کا وبال حکومت پر ہے حاجیوں اس سے کوئی سروکار نہیں لہذا اس ویڈیو یا فوٹو کی بنیاد پر کوئی حاجی گناہگار نہیں مانا جاے گا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ ابو عبد اللہ محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری
خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ