سوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی مزاق میں یا بات بات میں جے شری کرشنا یا جے ماتا دی یا بھارت ماتا کی جیے وغیرہ جیسے الفاظ بولے تو اس پر عند الشرع کیا حکم ہوگا مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی فقط والسلام
سائل محمد شاکر رضوی
جواب
صورت مسؤلہ مزاق میں بھی کفری کلمات کہنا کفر ہے جیساکہ علامہ شارح بخاری علیہ الرحمہ نقل فرماتےہیں اگرکوئی شخص جھگڑےکی حالت میں یامزاق کےطورپریہ کہےکہ میں دیوبندی ہوں تویقیناوہ دیوبندی کافرماناجائےگا اقرارمرد آزارمرد جیساکہ عالم گیری میں ہے مسلم قال اناملحدیکفر جویہ کہےکہ میں کافرہوں وہ کافرہوگیا
فتاویٰ عالمگیری جلد2 صفحہ 279
امام حجرمکی علیہ الرحمہ اعلام میں فرماتےہیں
علمنا بمادل علیہ لفظہ صریحافقلنالہ انت حیث اطلقت ھذا اللفظ ولم تاول کنت کافراوان کنت لم تقصدبذلک انانحکم بالکفرباعتبارالظاھروالاارادۃ وعدمھالاشغل لنابھا
ہم اس کےمطابق عمل کرتےہیں جس پرلفظ صریحادلالت کرتاہےاورہم کہتےہیں جب تونے اس لفظ کااطلاق کیااورتاویل نہیں کی توتوکافرہوگیااگرچہ تیراقصدیہ نہ ہواس لئے کہ ہم ظاہرکےاعتبارسےکفرکاحکم کرتےہیں ارادہ اورعدم ارادہ سےہمیں کوئی کام نہیں اور فرماتےہیں کہ یہ کہناکہ ہم نےہنسی یامزاق میں کہاتھایاغصےکی حالت میں کہ دیاتھایہ تاویل نہیں اورنہ اس کااعتبار اگرکوئی شخص ہنسی مزاق میں بھی کلمہ کفربکےگاتووہ کافرہوجائےگا
فتاوی شاریح بخاری جلددوم صفحہ 375تا376
جیساکہ علامہ شارح بخاری دوسری جگہ ارشادفرماتےہیں بھارت ماتاکی جےبولنےوالاکافرہےاس کےتمام اعمال حسنہ اکارت ہوگئ اس کی بیوی بھی نکاح سےنکل گئ بیعت بھی ٹوٹ گئ ایسے شخص کوچاہئےکہ فوراتوبہ وتجدیدایمان کرےاوراگربیوی رکھناچاہتاہےتوجدیدنکاح کرےاورجدید بیعت بھی کرے
فتاوی شارح بخاری جلددوم صفحہ 589
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
شـــــرف قــــلـــم محمــــــــد افـســـــر رضـــا حشمتـی سعـدی عفـی عنـــہ صـاحـب
بلرامپور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ