Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ علاج کیلئے زکوٰۃ دینا کیسا ہےجلد از جلد جواب عنایت فرمائیں المستفتی عبد الرحیم خان قادری

       جواب

مریض اگر زکوۃ کا مستحق یعنی مصارف زکوۃ میں سے ہے تو بلا شبہ اس کو زکوۃ دے سکتے ہیں کہ زکوۃ کی ادائیگی کیلئے مصارف زکوۃ میں سے کسی کو مالک بنانا شرط ہے اور اگر وہ مصارف زکوۃ میں سے نہیں ہے تو اس کو زکوۃ دینا جائز نہیں کہ زکات ادا نہ ہوگی ہاں وہ مصارف زکوۃ میں سے نہیں ہے ہاں اگر اس کے علاج کے لیے رقم جمع کرنے کی اس کے علاوہ کوئی صورت نہیں یعنی اس کے پاس ایسا کوئی ساز و سامان نہیں کہ جس کو فروخت کرکے علاج کرایا جائے یعنی زکوۃ لینے کے علاوہ سارے ابواب حصول مغلق ہوں اور اس کو پیسے کی ضرورت ہے تو اس کے لیے استحسانا حیلہ شرعی سے کام لیا جائے کہ کسی مستحق کو زکوۃ کی رقم کا مالک بنا دیا جائے پھر وہ اپنی جانب سے اس کے علاج پر پر جیسے چاہے خرچ کرے

کما لا یخفی علی من یطالع کتب الفقہ و الفتاوی
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

ابو عبداللہ محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری

خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ