

سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا مشرک اور کافر ایک ہی ہیں یا پھر الگ الگ اگر ایک ہی ہیں تو پھر قرآن مجید میں کہی مشرکین آیا تو کہی کافرین ایسا کیوں مکمل طور پر واضح فرما دیجئے بہت مہربانی ہو گی آپ سب کی
المستفتی محمد دانس رضا رضوی جہان آباد یوپی الھند
جواب
کافر و مشرک مفہوم کے اعتبار سے ایک ہی ہیں چونکہ دونوں کا ٹھکانہ جہنم ہے یہ ہمیشہ رہیں گے کبھی نکالے نہیں جائیں گے
البتہ معنوی اعتبار سے کچھ فرق ہے
ضروریات دین
رب ﷻکی وحدانیت
رسول ﷺ کی رسالت و نبوت
ملاٸکہ
نماز
روزہ
زکوة
حج
جنت
دوذخ
عذاب قبر
مرنے کے بعد دوبارہ وغیرھم
ان کا انکار کرنا یا ان میں سے کسی ایک کا بھی انکار کرنا کفر ہے
اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرانا یا دوسرا خدا جاننا یا اس کے مثل کسی کو بتانا شرک ہے
مثلا کسی نبی کو خدا کہنا
آگ کو پوجنا
کسی مورت کو پوجنا
چاند ، ستارے ، سورج ، پانی ، زمین وغیرھم کو پوجنے والا مشرک کہلاتا ہے
مشرک اور کافر ابدی دوزخی ہیں
اللہ فرماتا ہے
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ وَ الْمُشْرِكِیْنَ فِیْ نَارِ جَهَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِیَّةِؕ
بیشک اہلِ کتاب میں سے جو کافر ہوئے وہ اور مشرک سب جہنم کی آگ میں ہیں ہمیشہ اس میں رہیں گے، وہی تمام مخلوق میں سب سے بدتر ہیں
سورہ ، البینة ، آیت ، ٦
تفصیل کے لیۓ کتب کا مطالعہ کریں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ