Headlines
Loading...
کیا امام حسین نے حضرت عمر کے بیٹے کو اپنے غلام کہا تھا؟

کیا امام حسین نے حضرت عمر کے بیٹے کو اپنے غلام کہا تھا؟

Gumbade AalaHazrat

سوال
  حضور علمائے کرام ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بار عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک ساتھ کھیل رہے تھے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا میرے غلام کے بیٹے حضور یہ حدیث کہاں ہے رہنمائی فرمائیں نوازش ہوگی سائل محمد آفتاب عالم برکاتی امبیڈکر نگر

       جواب

حسنین کریمین کی شان و عظمت بیان کرنی ہو یا فاروق اعظم کا عشق رسول، دونوں کے لیے ایک روایت کثرت سے بیان کی جاتی ہے جو کچھ یوں ہے: ایک مرتبہ حسنین کریمین اور فاروق اعظم کے بیٹے بچپن میں ساتھ مل کر کھیل رہے تھے کہ اچانک کسی بات کو لے کر لڑائی ہو جاتی ہے! باتوں ہی باتوں میں امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے فاروق اعظم کے شہزادے سے فرمایا کہ "تو میرا غلام اور تیرا باپ میرے نانا کا غلام"- یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے صاحبزادے کو برا لگا اور وہ اس بات کی شکایت کرنے کے لیے اپنے والد کے پاس چلے گئے؛ والد صاحب سے کہا کہ حسنین مجھے ایسا ایسا کہتے ہیں- حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے بیٹے سے فرمایا کہ جاؤ اور ان سے یہ بات لکھوا کر لے آؤ؛ چناں چہ ابن عمر نے حسنین کریمین سے کہا کہ آپ نے جو کہا ہے اسے کاغذ پر لکھ دیجیے- امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے وہی بات لکھ بھی دی- جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاتھوں میں وہ کاغذ دیا گیا تو آپ اسے چومنے لگے اور بہت خوش ہوئے؛ پھر اپنے بیٹے سے فرمایا: بیٹا اب مجھے میدان حشر کا کوئی خوف نہیں کیوں کہ مجھے آل رسول نے رسول اللہ کا غلام لکھ دیا ہے- اس چِٹّھی کو میرے کفن میں رکھ دینا تاکہ منکر نکیر مجھ سے سوالات نہ کریں- پھر آپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے حسنین کریمین کے فضائل بتائے اور ان کی غلامی کرنے کا حکم دیا- یہ واقعہ مختلف الفاظ کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے- یہ واقعہ اتنا مشہور ہے کہ اکثر مقررین اسے بیان کرتے ہیں- ہم نے کتابوں میں اسے تلاش کیا لیکن ہمیں نہیں ملا- اس کے بر عکس جو ملا وہ پیش خدمت ہے: حضرت علامہ مفتی شاہ محمد اجمل قادری رحمہ اللہ سے اسی واقعے کے متعلق سوال کیا گیا کہ یہ واقعہ صحیح ہے یا غلط؟ سائل نے یہ بھی لکھا کہ اس واقعے پر صوفی عزیز احمد صاحب بریلوی اور چند علما نے اعتراض کیا ہے- آپ نے جواب میں تحریر فرمایا: یہ واقعہ کسی عربی کی معتبر و مستند کتاب میں میری نظر سے نہیں گزرا تو یقین کے ساتھ نہ اس کو صحیح کہا جا سکتا ہے نہ غلط (فتاوی اجملیہ، ج4، ص629، ط شبیر برادرز لاہور س2005ء) واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ