نماز کا بیان
والدین کو اونچی آواز میں نماز کے لئے بولنا کیسا
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا اونچی آواز میں نماز کے لئے والدین کو بولنا عندالشرع کیسا ہے
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی محمد شیر علی نعمانی جنداہا ویشالی
جواب
اونچی آواز میں نماز کے لیے کسی کو بھی نہیں کہنا چاہیے ورنہ وہ کبھی نماز نہیں پڑھے گا چہ جائیکہ ماں باپ کیونکہ قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا اگرچہ نماز پڑھنے کے لئے کہنا نیک کام ہے لیکن نیکی کی دعوت بھی اچھے انداز میں دینا چاہئے۔
والدین کے بارے میں
ارشاد باری تعالیٰ ہے
وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًاؕ
(15/23)
لہذا ماں باپ سے اس طرح کلام کرے جیسے غلام و خادم آقا سے کرتا ہے۔ جیسا کہ مذکورہ بالا آیت سے عیاں ہے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے اور ان کے حقوق کی رعایت کرنے کی جیسی عظیم تعلیم اسلام نے اپنے ماننے والوں کو دی ہے ویسی پوری دنیا میں پائے جانے والے دیگر مذاہب میں نظر نہیں آتی۔ لہذا نماز ہو یا کوئی بھی نیکی کی دعوت اچھے سے اچھے انداز میں دینے کی کوشش کرے۔ تاکہ سامنے والے کو برا بھی نہ لگے اور کام بھی ہو جائے۔ کیونکہ سختی کرکے ہم کسی سے زبردستی نماز نہیں پڑھوا سکتے جب کہ وہ خود نہ پڑھنا چاہے تو ، اس لیے نرمی سے نماز کی اہمیت و افادیت لوگوں کو بتا کر نماز کی طرف راغب کرنا چاہیے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ : فقیر محمد اشفاق عطاری
۰۵ صفر المظفر ۱۴۴۳ ہجری
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ