Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماءے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک سانپ ہے جسکا دو مونھ. ( منہ) ہے اسکے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ. اگر وہ سانپ دو کیلو کے قریب یا اس سے زیادہ وزن کا ہوتا ہے تو اسکی قیمت تقریبا دوسے تین لاکھ کے قریب ہوتی ہے اس میں کوئ خاص چیز ہوتی ہے جسکی وجہ سے اسکو کچھ لوگ خرید تے ہیں تو کیا اسے سانپ کی خرید و فروخت کرنا درست ہے یا نہیں ؟ تشفی بخش جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں المستفی العارض. محمد کلیم اشرف حضوری. پٹنہ بہار

       جواب

سانپ کی خرید و فروخت جائز نہیں کیونکہ حدیث پاک میں سانپوں کو مارنے کا حکم دیا گیا ہے اور پالنا اسکے خلاف ہے نیز سانپوں کو خریدنا و بیچنا بھی جائز نہیں چاہے وہ کسی بھی رنگ کا ہو کیونکہ سانپ حشراتُ الارض میں سے ہے اور حشرات الارض کی بیع ناجائز ہے
حدیثِ پاک میں خمس فواسق يقتلن في الحل والحرم : الحية والغراب الأبقع والفأرة والكلب العقور والحدأة ترجمہ پانچ جانور فاسق ہیں ان کو حل اور حرم میں قتل کیا جائے سانپ کوا چوہا کٹکھنا (بہت زیادہ کاٹنے والا پاگل)کتا اور چیل (ابن ماجہ صفحہ نمبر 223)
اور بہارِ شریعت میں ہے مچھلی کے سوا پانی کے تمام جانور مینڈک کیکڑا وغیرہ اور حشرات الارض چوہا چھچھوندر گھونس چھپکلی گرگٹ گوہ بچھو چیونٹی کی بیع ناجائز ہے (بہار شریعت جلد 02 صفحہ نمبر 810 مطبوعہ ملجس المدینہ)

معلوم ہوا کہ سانپوں کی بیع جائز نہیں ہے فقط والسلام
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ