Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ غیر سید کو یا سیدی کہنا کیسا؟ برائے مہربانی ہوگی فقط والسلام المستفی عبدالحمید کراچی پاکستان

       جواب

اہل لغت کے نزدیک سید کا معنی ، پیشوا ، سردار ،بزرگ ، اور لغوی معنی کے اعتبار سے کسی غیر سید کو سیدی کہنا جائز و درست ہے کیونکہ اعلی حضرت ہمارے پیشوا و رہنما ہیں ، ناکہ حضور صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی طرف کوئی نسبت کرکے کہتا ہے اگر کوئی کہتا بھی ہو تو غلط کہتا ہے حدیث میں ممانعت آئی ہے حضرت زید رضی ﷲ تعالٰی عنہ کو نبی کریم رؤف رحیم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا لوگ بیٹا کہنے لگے حالانکہ وہ حضور کے بیٹے نہیں تھے اس لیے حدیث میں ممانعت آئی ہے مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ

(صحيح مسلم ج ١ ص ٨٠ ,)
مذکورہ بالا عبارات سے ظاہر و باہر ہے کہ اہل علم معزز و محترم شخصیت کو اس کے علم وفضل کی بنیاد پر سیدی کہنا جائز ودرست ہے اس لئے کہ یہاں اس کے مراتب کی بنیاد پر کہاجاتاہے جیساکہ طلبہ اپنے اساتذہ یا باکمال عالم کو سیدی و سندی جیسے مہتم بالشان لقب سے یاد کرتے ہیں اور نسب کے اعتبار سے غیر سید کو سید کہنا ناجائز وحرام ہے اس لئے کہ باعتبار نسب سید کا استعمال آل نبی اولاد علی کے لئے خاص ہے واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ فقیر محمد منظر رضا نوری اکرمی نعیمی غفرلہ القوی

بہار الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ