جنازہ
نماز جنازہ میں فرض و واجب سنت و مستحب کیا کیا اور کتنے ہیں ؟
سوال
حضرت: اک سوال کاجواب بحوالہ عنایت فرمائیں۔ کہ
نماز جنازہ میں فرض و واجب سنت و مستحب کیا کیا اور کتنے ہیں ؟
المستفی محمد ہارون قادری بلرامپور
جواب
نمازِ جنازہ میں واجب ومستحب نہیں ہیں دو فرائض اور سنن تین ہیں
( وركنها ) شيئان ( التكبيرات ) الأربع فالأولى ركن أيضا لا شرط فلذا لم يجز بناء أخرى عليها ( والقيام ) فلم تجز قاعدا بلا عذر قال الشامي : قوله ( فلم تجز قاعدا ) أي ولا راكبا قوله ( بلا عذر ) فلو تعذر النزول لطين أو مطر جازت راكبا ولو كان الولي مريضا فصلى قاعدا والناس قياما أجزأهم عندهما وقال محمد تجزي الإمام فقط حلية
(ردالمحتار علی الدر المختار جلد ۳صفحہ ، ۱۰۵ / دار عالم الکتب)
جنازہ میں دو رکن ہیں
(۱) چار بار اللہ اکبر کہنا
( ۲ )کھڑے ہو کر نمازِ جنازہ پڑھنا
یعنی بغیر عذر بیٹھ کر یا سواری پر نماز جنازہ پڑھی، نہ ہوئی اور اگر ولی یا امام بیمار تھا اس نے بیٹھ کر پڑھائی اور مقتدیوں نے کھڑے ہو کر پڑھی ہوگئی
( وسنتها ) ثلاثة ( التحميد والثناء والدعاء فيها ) ذكره الزاهدي قال الشامي : قوله ( التحميد والثناء ) كذا في البحر عن المحيط ومقتضى قول الشارح ثلاثة أن الثناء غير التحميد مع أنه فيما يأتي فسر الثناء بقوله سبحانك اللهم وبحمدك فعلم أن المراد بهما واحد على ما يأتي بيانه فكان عليه أن يذكر الثالث الصلاة على النبي ﷺ
(ردالمحتار علی الدر المختار جلد ۳ صفحہ ۱٠٦ دار عالم الکتب)
نمازِ جنازہ میں تین سنتیں ہیں
(۱) ثنا پڑھنا۔
(۲) درود پڑھنا۔
(۳) میّت کے لیے دعا کرنا
(ایسا ہی بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ ۸۳۳ / ۸۳۴ میں ہے)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ ارشدی عفی عنہ
۹جمادی الاول ۱۴۴۳ہجری
بروز دوشنبہ ۲۰۲۱عیسوی
جنازہ فرض ہے یا سنت
جواب دیںحذف کریں