Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے علماء دین و شرع متین اس بارے میں کی مطلقہ بائنہ ہے کے معنی کیا ہوئے ۔اور حلالہ کرنے کا کیا طریقہ اسلام میں ہے ۔کیا حلالہ اپنے اختیار میں ہے المستفی محمود انصاری واسعپور دھنباد

       جواب

مطلقۂ بائنہ کا مطلب ہے وہ عورت جس کو طلاق کے ذریعے سے جدا کردیا گیا ہو کیونکہ مطللقہ اسم مفعول واحد مونث کا صیغہ ہے جو طلاق مصدر سے بنا ہے جس کا معنیٰ آزاد کر دینا ہے اور بائنہ یہ اسم فاعل واحد مونث کا صیغہ ہے جو" البین" سے بنا ہے جس کا معنی فرقۃ و جدائی ہے لہذا مطلقہ بائنہ کا مطلب ہوا کہ جس عورت کو طلاق کے ذریعے سے اپنے نکاح سے جدا کردیا گیا ہو ؛ اب رہی یہ بات کہ حلالہ کا طریقہ کیا ہے تو یہ بڑی مشہور بات ہے کہ اگر زوج اول نے تین طلاق دے دی تو بعد طلاق دوسرے سنی سے نکاح کرکے اس کے ساتھ شب باشی کرے جس میں ہمبستری شرط ہے بعدہ شوہر ثانی طلاق دے پھر شوہر ثانی کی عدت گزار کر شوہر اول کے ساتھ نکاح حلال ہوگا ؛اور حلالہ کا ثبوت حدیث مشھور سے ہے جس کو حدیث عسیلہ کہا جاتا ہے کما فی نور الانوار رہی حلالہ کے اختیار کی بات تو یہ اپنے اختیار میں نہیں بلکہ زوج ثانی کی مرضی پر ہے چاہے تو وہ طلاق دے اور چاہے اپنے نکاح میں رکھے کہ بغیر طلاق زوج ثانی شوہر اول سے نکاح کی مجاز نہ ہوگی واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ ابو عبداللہ محمد ساجد چشتی شاہجہانپوری

خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ