Headlines
Loading...
کیا بروز قیامت ایک قبر سے ستر مردے نکلیں گے

کیا بروز قیامت ایک قبر سے ستر مردے نکلیں گے

Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بروز قیامت ایک قبر سے ستر مردے نکلیں گے دلائل کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی المستفی معین الحق کالپی شریف

       جواب

اس طریقےکی روایت میری نظرسے نہ گزری نہ ہی کسی معتبر و مستند عالم کی ذبانی سنی! گرچہ اسکو کچھ لوگ بیان کرتےہیں! ثانیا مذکورہ عبارت قیاس سے بھی باہر ہے کہ کون جانتا ہے کہ فلاں قبر میں یکے بعد دیگر کتنے مدفون ہوۓ ہیں؟ مثلا کسی صاحب سے دریافت کرو کہ آپ کے گاٶں یا قصبہ یا شہر وغیرہ کے قبرستان کی ابتدإ کب سے ہے تو اکثر لوگ یہی کہتے ہیں جب ہم دنیا میں آۓاور ہمارے ہوش بجالاۓ تب سے یہ قبرستان ایسی ہیں! تو جب انسان ابتدإ قبرستان نہیں بتاسکتا تو اس میں جانے والے مرحومین کی تعداد کیسے شمار کرسکتا ہے لہذا مذکورہ عبارت کو درست مان بھی لیاجاۓ تو بہت سے غیرمتعدد اعتراضات اسلام پر قاٸم ہوجاٸیں گے! ہاں ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ ابتدإ دنیا سے یعنی جب دنیاوجود میں آٸی تاقیامت جتنےبھی مرحومین زیر زمیں جارہے ہیں سب کے سب روز قیامت باہر آجاٸیں گے اور اسکاذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کیا ہے اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَهَاۙ وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَهَاۙوَ قَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَهَاۙ ۔۔ الخ جب زمین تھر تھرا دی جاۓ جیسا اس کا تھر تھرانا ٹہراہے اور زمین اپنے بوجھ باہر پھینک دےگی اور آدمی کہے اسے کیا ہوا کنزالایمان ، سورہ الزلزال
علامہ شیخ اسماعیل حقی علیہ الرحمة الباری مذکورہ آیت تحت تحریر فرماتے ہیں لفظ ، اثقال ، سے زمین کے خزانے اور مردے جو اس میں ہیں اور ، زلزال ، نفخہ اولیٰ قیامت کے علامات سے ہیں ایسے ہی نفخہ ثانیہ سے مردگان کا اٹھنا قیام قیامت کانشان ہے تفسیرروح البیان ، جلد ١٥ ، ص ٥٠٧ {رضوی کتاب گھردھلی} واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی

مقام خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف الھند

1 تبصرہ

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسٔلہ میں کہ زید مغرب کی نماز پڑھا رہا تھا درمیان نماز زید کو محسوس ہوا کہ پیشاب کا قطرہ ٹپکا بعد نماز زید نے تنہائ میں جا کر دیکھا تو پیشاب کا کوئی اثر عضؤ پر نہیں پایا اور نہ ہی
    کپڑے پر۔ لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ پیشاب کی نالی میں قطرہ موجود ہوتا ہے اور بعض اوقات زیادہ تر شک ہونے کے باوجود بھی کو ئی قطرہ وغیرہ نہیں پایا جاتا ایسی صورت میں زیر کی نماز اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہے برائے کرم مدلل ومفصل جواب مرحمت فرمائیں مہربانی ہوگی
    المستفتی
    عبدالوکیل باندا۔ یوپی

    جواب دیںحذف کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ