سوال
میرا سوال یہ کہ کیا کوی نعت شریف سن رہا ہو اور سبحان اللہ اور ماشاء اللہ کی جگہ تالی بجاے تو کیا حکم ہے؟؟؟؟
برائے کرم بحوالہ اور بہت جلد جواب عنایت فرمائیں؟؟؟
بہت بہت مہربانی ہوگی
المستفی صلاح الدین
ضلع لکھیم پور یو پی
جواب
تالی بجانا ناجاٸز ہے خواہ سماعت نعت پر یا کسی اور موقع پر! ہاں سبحٰن اللہ ، ماشاءاللہ وغیرہ کہے یاپھر خاموشی سے سنے قلب سےبہتر جانے تب بھی کوٸی حرج نہیں!
مگر تالی بجانا بالکل جاٸز نہیں کیوں کہ یہ جہالت کفار و مشرکین کی ایجاد کردہ ہے
جیساکہ قرآن شریف میں ہے
وَ مَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلَّا مُكَآءً وَّ تَصْدِیَةًؕ
اور کعبہ کے پاس ان کی نماز نہیں مگر سیٹی اورتالی
اس آیت کریمہ کے تحت علامہ سید نعیم الدین مراد آبادی رحمة اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں
کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے فرمایا کہ قریش{کفار} ننگے ہو کر خانہ کعبہ کا طواف کرتے تھے اور سیٹیاں اور تالیاں بجاتے تھے اور یہ فعل ان کا یا تو اس اعتقاد باطل سے تھا کہ سیٹی اور تالی بجانا عبادت ہے یا اس شرارت سے کہ ان کے شور سے سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں پریشانی ہو
کنزالایمان ، سورہ الانفال ، آیت ٣٥
اس لیۓ اسلام نے تالی بجانے کو ناجاٸزقرار دیا
اور بہار شریعت میں ہے
ناچنا، تالی بجانا، ستار، ایک تارہ، دو تارہ، ہارمونیم، چنگ، طنبورہ بجانا، اسی طرح دوسرے قسم کے باجے سب ناجائز ہیں
حصہ ١٦ ، ص ٥١١
{مکتبہ مدینہ دھلی}
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللہ حنفی بریلوی
مقام خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ