Headlines
Loading...
عورتوں کو مسجد میں نماز پڑھنے سے کب اور کیوں منع کیا گیا

عورتوں کو مسجد میں نماز پڑھنے سے کب اور کیوں منع کیا گیا

Gumbade AalaHazrat

سوال
  مفتی صاحب... خیریت سے ہیں حضور حضور ایک سوال ہے میرا.. سوال یہ ہے کہ عورتوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے کب اور کیوں منع کیا گیا ہے حضور تفصیلی جواب کا منتظر ہوں المستفی محمد شہروز عالم

       جواب

عورتوں کو مسجد میں آنے سے حضور ﷺ کے بعد صحابہ کرام و وائمہ دین مصالح شرعی کے تحت، روک دیا
فتاویٰ خلیلیہ جلد دوم صفحہ ۵٦۵ پر ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ مسجد میں آنے سے عورتوں کو روکنے سے صحیح احادیث میں ممانعت آئی،اور فرمایا رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے کہ اللہ تعالی کی باندیوں کو اللہ اللہ تعالی کی مسجدوں سے نہ روکو،بایں ہمہ ائمہ دین نے کہ مصالح شرع سے خوب واقف اور اطباء قلوب ہیں،عورتوں کو جمعہ وجماعت وعید درکنار وعظ کی حاضری سے بھی مطلقا منع فرمایا اگرچہ بڑھیا ہوـ اگرچہ رات ہوـ صحیح بخاری ومسلم وغیرہ میں ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کا ارشاد پاک اپنے زمانہ میں تھا کہ اگر نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ملاحظہ فرماتے جو باتیں عورتوں نے اب پیدا کی ہیں تو ضرور انہیں مسجد سے منع فرمادیتے جیسے بنی اسرائیل کی عورتیں منع کی گئیں ـ پھر تابعین ہی کے زمانہ سے ائمہ نے ممانعت شروع فرمادی ـ پہلے جوان عورتوں کو پھر بوڑھیوں کو پہلے دن میں پھر رات کو بھی،یہاں تک کہ حکم ممانعت عام ہوگیاـ للہ انصاف! کیا اس زمانہ کی عورتیں فاحشہ تھیں یا اب صالحہ ہیں؟ یا جب فاحشات زیادہ تھیں یا اب صالحات زیادہ ہیں؟ حاشا! بلکہ معاملہ بالکل برعکس ہےـ تو جب ان خیر کے زمانوں میں عورتیں منع کردی گئیں اور کہاں سے'گھرسے بالکل برابر مسجد میں جاکر نماز باجماعت ادا کرنے سے تو کیا اس زمانہ پرفتن میں عورتوں کو اسکی اجازت دے دی جائیگی؟ ہر گز نہیں واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ محمد معصوم رضا نوریؔ ارشدی عفی عنہ

۱۷ رجب المرجب ۱۴۴۳ ھجری ۱۹ فروری ۲۰۲۲ عیسوی شنبہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ