سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان اسلام اس مسٸلہ میں کہ
ایک گاٶں میں دو مسجد ہیں
ایک جامع مسجد
اور ایک چھوٹی مسجد
چھوٹی مسجد میں صرف پنج وقتہ نماز باجماعت ہوتی ہے اور جمعہ جامع مسجد میں تو کیا رمضان میں چھوٹی مسجد میں بھی اعتکاف میں بیٹھنا ضروری ہے؟بینوا توجروا
المستفی محمد مقتدر حسین
ڈمریاہی۔ مدھوبنی بہار
جواب
صورت مستفسرہ میں شریعت مطہرہ کا حکم یہ ہے کہ ہر مسجد میں اعتکاف میں بیٹھنا ضروری نہیں لیکن بیٹھ جائے تو بھی کوئی حرج نہیں
جیسا کہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ
مسجد جامِع ہونا اعتکاف کے لیے شرط نہیں بلکہ مسجد جماعت میں بھی ہوسکتا ہے مسجد جماعت وہ ہے جس میں امام و موذن مقرر ہوں اگرچِہ اس میں پنجگانہ جماعت نہ ہوتی ہو اور آسانی اس میں ہے کہ مُطْلقاً ہر مسجد میں اعتکاف صحیح ہے اگرچہ وہ مسجد جماعت نہ ہو خصوصاً اس زمانہ میں کہ بہتیری مسجدیں ایسی ہیں جن میں نہ امام ہیں نہ موذن
(ردالمحتار جلد 03 صفحہ نمبر 493)
سب سے افضل مسجد حرم شریف میں اعتکاف ہے پھرمسجِدالنبوی علٰی صَاحِبِہَا الصلوۃ والسلام میں پھر مسجِد اقصیٰ (یعنی بیتُ الْمَقْدِس) میں پھر اُس میں جہاں بڑی جماعت ہوتی ہو
( جوہرہ صفحہ نمبر 188 بہارِشریعت جلد 01 صفحہ نمبر 1020۔1021)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی
خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
جواب دیںحذف کریںمولانا شفیق رضوی صاحب سے گزارش ہے کہ اس ویبسائٹ میں غلط تصویریں آرہی ہے برائے مہربانی اس غلط ایڈ کو بند کردے