سوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حضرت والا سے ادبن گزارش ہے کہ
نماز تراویح کی نیت دودو رکعت سے کی جاے یہ ایک ساتھ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی آپ کی
المستفی حافظ سید ندیم اللہ حسینی
جواب
بہتر طریقہ یہی ہے کہ جب جب دو سے فارغ ہو تو نیت کرے!
اور اگر شروع ہی میں بیسوں رکعات کی نیت کرلی تب بھی نماز ہوجاۓگی
حضور صدرالشریعہ تحریرفرماتے ہیں
احتیاط یہ ہے کہ جب دو دو رکعت پر سلام پھیرے تو ہر دو رکعت پر الگ الگ نیت کرے اور اگر ایک ساتھ بیسوں رکعت کی نیت کر لی تو بھی جائز ہے
بہارشریعت ، حصہ ٤ ، ص ٦٨٩
{مکتبہ مدینہ دھلی}
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ عبیداللّٰه حنفی بریلوی
خادم التدریس جامعہ عربیہ فیض الرسول و امام جامع مسجد قصبہ رچھا ضلع بریلی شریف
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ