سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے اس مسئلہ کے بارے میں اگر کوئی شخص اکیلا ایک گائے کی قربانی دینا چاہتا ہے صرف ایک نام سے تو اس کی قربانی ہوگی یا نہیں
المستفی عاقب رضاچریانی
جواب
بالکل قربانی ہو جائگی کیونکہ بڑے جانور مثلاً گائے بھینس اور اونٹ وغیرہ کی قربانی ایک آدمی بھی کر سکتا ہے البتہ اتنا ضرور ہے کہ اس پورے بڑے جانور کی قربانی سے واجب ہی ادا ہوگا یہ نہیں کہ ساتواں حصہ واجب ہو باقی نفل
جیساکہ صاحب بہار شریعت حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں کہ
ایک سے زیادہ قربانی کی سب قربانیاں جائز ہیں ایک واجب باقی نفل اور اگر ایک پوری گائے قربانی کی تو پوری سے واجب ہی ادا ہوگا یہ نہیں کہ ساتواں حصہ واجب ہو باقی نفل
بہار شریعت جلد 3 حصہ:15 صفحہ 352 قربانی کے جانور کا بیان مطبوعہ دعوت اسلامی
اور حضور فقیہ ملت حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ اسی طرح کے سوال کے جواب میں فتاوی فیض الرسول میں تحریر فرماتے ہیں کہ
پوری بھینس بچے کے نام عقیقہ کرسکتے ہیں کہ اسکا حکم مثل قربانی کے ہے اور قربانی کے بڑے جانور کو ایک شخص کے نام کرنا جائز ہے
کما فی الکتب الفقھیۃ
فتاوی فیض الرسول جلد 2 صفحہ 464 قربانی کا بیان
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ غلام حضور تاج الشریعہ محمد راحت رضا نیپالی
مقام استاد جامعہ غوثیہ ضیاءالعلوم بابا گنج بہرائچ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ