Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد میں موبائل چار ج کر نا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں عین نوزش ہوگی المستفی سید محمد ابرار القادری

       جواب

مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا کسی کےلئے بھی جائز نہیں چاہے وہ امام ہو یا مؤذن معتکف ہو یا مسافر سب کےلئے یکساں حکم ہے کیونکہ مسجد کے آلات واسباب اور سازوسامان میں تصرف کا حق بندے کو نہیں ہے فتاوی رضویہ کے حوالے سے چند مسئلہ ملاحظہ فرمائیں مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کا عدم جواز خود بخود ظاہر ہوجائے گا پانی قدرت کا ایک عظیم عطیہ اور انسان کی سب سے بڑی ضرورت ہے اس لیے بوقت ضرورت مسجد کے کنویں سے پانی بھرنے کی اجازت نے، لیکن مسجد کی رسی اور ڈول سے غیر نمازی کےلئے پانی بھرنا منع ہے
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں کنویں مسجد کے کنویں سے پانی بھرنے کی ممانعت نہیں ہوسکتی رسی ڈول اگر مسجد کا ہے اس کی حفاظت کریں غیر نماز ی کے لیے اس سے نہ بھرنے دیں ۔ جب مسجد کی رسی اور ڈول جیسی چیز کی اجازت نہیں تو مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کی اجازت کیسے ہوسکتی ہے عام لوگ کے علاوہ معتکف اور مسافر کو بھی مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنے کی اجازت نہیں اگر معتکف اور مسافر مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کریں گے تو لامحالہ باتیں بھی کریں گے اور مسجد اس لیے نہیں بنائی گئی کہ اس میں دنیاوی باتیں کی جائیں مسجد تو صرف ذکر واذکار نماز اور تلاوت قرآن کےلئے ہے
مسلم شریف میں ہے انماھی لذکر اللہ والصلوۃ وقراءۃ القرآن ترجمہ مساجد تو ذکر الہی نماز اور تلاوت قرآن کےلیے ہیں اس حدیث پاک کی روشنی میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ مسجد موبائل چارج کرنے کے لیے بھی نہیں ہے اس لیے مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا جائز نہیں ۔ مسجد میں بے ضرورت شدیدہ درخت بونا منع ہے اور اس کے پھل پھول بے قیمت نہیں لے سکتے جب مسجد کے پھل پھول بے قیمت نہیں لے سکتے تو مسجد کی بجلی سے بلا قیمت موبائل کیسے چارج کر سکتے ہیں
فتاوی رضویہ میں ہے اہل محلہ یاکوئی اسے مسجد کے ساز وسامان کو اپنے تصرف میں کرلے یہ حرام ہے اسے دوسری مسجد کو دے دیں یہ بھی حرام خلاصہ کلام یہ کہ مسجد کے سامان میں تصرف کرنا اور مسجد کی بجلی سے موبائل چارج کرنا کسی کےلیے بھی جائز نہیں اگر کوئی مسجد کی بجلی سے اپنے موبائل میں چارج کرلے تو احتیاطا اس کی قیمت اور معاوضہ مسجد کو ادا کردے

(ماخوذ موبائل فون کے ضروری مسائل صفحہ 142/ 143)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ