Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ مشین کے ذبیحہ کا شرعی حکم کیا ہے؟ اس سے قربانی ادا ہوگی یا نہیں؟ اور کیا ایسا ایسا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟ حاجیوں سے قربانی کیلئے ایڈوانس میں پیسہ جمع کرا لیا جاتا ہے قربانی مشین ہی سے ہوتی ہے تو کیا قربانی ادا ہو جاے گی؟ المستفی محمد طالب

       جواب

ذبح شرعی کے لئے ذابح میں شعور وعقل اور مسلم یا کتابی ہونا شرط ہے اور مشین میں نہ ہی عقل و شعور اور نہ ہی وہ مسلم یا کتابی بلکہ محض بجلی ہے جوکہ یقینا ان اوصاف سے خالی اسلئے مشین سے ذبح کیا جانور مردار کی طرح حرام ہے اس کا گوشت کلیجی ہڈی وغیرہ کھانا فروخت کرنا سب حرام و گناہ البتہ کافر کو فروخت کر سکتے ہیں جیسے مردار
در مختار رد المحتار ہدایہ وغیرہ میں ہے ﻭﻣﻦ ﺷﺮﻃﻪ ﺃﻥ ﻳﻜﻮﻥ اﻟﺬاﺑﺢ ﺻﺎﺣﺐ ﻣﻠﺔ اﻟﺘﻮﺣﻴﺪ ﺇﻣﺎ اﻋﺘﻘﺎﺩا ﻛﺎﻟﻤﺴﻠﻢ ﺃﻭ ﺩﻋﻮﻯ ﻛﺎﻟﻜﺘﺎﺑﻲ (ہدایہ،ج٤، ص٣٤٦، ش)
بہار شریعت میں ہے ذبح سے جانور حلال ہونے کے لیے چند شرطیں ہیں ذبح کرنے والا عاقل ہو مجنوں یا اتنا چھوٹا بچہ جو بے عقل ہو ان کا ذبیحہ جائز نہیں اور اگر چھوٹا بچہ ذبح کو سمجھتا ہو اور اس پر قدرت رکھتا ہو تو اس کا ذبیحہ حلال ہے ذبح کرنے والا مسلم ہو یا کتابی مشرک اور مرتد کا ذبیحہ حرام و مردار ہے

(ح١٥،ص٣١٣)
مشینی ذبیحہ چونکہ ذبح شرعی نہیں اسلئے مشین سے ذبح کرنے کی صورت میں قربانی ہرگز نہیں ہو سکتی حاجی کے لئے ضروری ہے کہ وہ جانور خرید کر خود قربانی کرے یا کسی معتمد صحیح العقیدہ سنی مسلمان سے کراے ورنہ اگر جانور مشین سے ذبح ہوا یا کسی بد مذہب منکر ضروریات دین نے ذبح کیا تو قربانی نہ ہوگی
تفصیل کیلئے سراج الفقہا حضرت علامہ مفتی نظام الدین صاحب زید مجدہ العالی کی کتاب مشینی ذبیحہ کا مطالعہ کریں واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ شان محمد المصباحی القادری

خادم التدریس جامعہ مظہرالعلوم گرسہاےگنج قنوج یوپی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ