Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلام عليكم کیا ایمان گھٹتا اور بڑھتا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی المستفی سیف رضا گوونڈی

       جواب

ایمان محض اقرار اور تصدیق کا نام ہے اس لئے اس میں مقدار ناممکن ہے، ہاں کیفیت کی زیادتی وکمی ممکن ہے (مرآۃ المناجیح، کتاب الایمان) جن حضرات کے نزدیک ایمان: اقرار، تصدیق اور عمل کو کہتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ایمان بڑھتا ہے یا کم ہوتا ہے. بعض کہتے ہیں بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا. ہمارے نزدیک ایمان اقرار اور تصدیق کا نام ہے تو یہ نا ممکن ہے کہ ایمان بڑھے یا کم ہو. جن حضرات نے اس کے خلاف کہا. اول تو مخالف ایمان کی تعریف ہی ہم سے الگ کرتے ہیں. دوم ایمان کا بڑھنا یا کم ہونا اس سے مراد ایمان کی کیفیات کا بڑھنا یا کم ہوتا ہے. اگر کوئی ایسا کہے تو اس سے یہی مراد لی جائے گی. (مثلا قرآن میں ایمان کے بڑھنے کا ذکر ہے وہاں مراد ایمان کی کیفیات ہیں) ایمان (تصدیق) کا بڑھنا نہیں کیونکہ تصدیق کی مقدار نہیں ہوتی. میں کسی چیز کی تصدیق کروں یا آپ کریں ہم دونوں کی تصدیق برابر ہے البتہ کیفیات ممکن ہے کہ کم یا زیادہ ہوں. میں اللهﷻ پر اس کے رسولوں پر اور فرشتوں پر ایمان لاتا ہوں. ہر شئے پر ایمان لانا ایک ہی جیسا ہے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ فرشتوں کے متعلق میرا ایمان کم ہے اور رسول کے متعلق بڑھا ہوا ہے. یہ نا ممکن بات ہے جو واقع ہی نہیں ہوسکتی واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ ابن علیم المصبور الرضوی العینی

ممبئی مہاراشٹر انڈیا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ