Headlines
Loading...
وہ کون کون سے مکروہِ تحریمی ہیں جن سے نماز کا اعادہ ہوگا

وہ کون کون سے مکروہِ تحریمی ہیں جن سے نماز کا اعادہ ہوگا

 


سوال وہ کون کون سے مکروہِ تحریمی ہیں جن سے نماز کا اعادہ ہوگا

اور وہ کون کون سے مکروہِ تحریمی ہیں جن سے نماز کا اعادہ نہیں ہوگا؟؟؟؟؟؟

مجدد اعظم امام اہل سنت فاضل بریلوی رحمة الله تعالى علیه فرماتے ہیں، 

واجب الاعادہ اور مکروہ تحریمی ایک چیز ہے. (الفتاوی الرضویۃ، ٤٥٨/٧)

كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها. (الدر المختار، ٦٤/١؛ الهداية في شرح البداية، ٦٥/١؛ المحیط البرهانی في الفقة النعماني، ٣١٠/٥؛ النهر الفائق، ٢١١/١؛ تبيين الحقائق، ١٠٦/١) 

ہر وہ نماز جو کراہت تحریمی سے ادا کی جائے اس کا اعادہ واجب ہے. 

اس کی شرح میں فرمایا گیا

كما إذا ترك واجبا من واجبات الصلاة. (العناية، ٤١٦/١)

فإن ترك واجبا من واجبات الصلاة يجب أن تعاد (البناية، ٤٥٩/٢)

جیسے واجبات نماز میں سے کسی کے ترک سے اعادہ واجب ہوتا ہے. 

بترك الواجب تثبت كراهة التحريم، وقد قالوا كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها. (درر الاحکام، ص: ٦٤)

ترک واجب سے کراہت تحریمی ثابت ہوتی ہے اور فقہاء اکرام نے فرمایا: ہر وہ نماز جو کراہت تحریمی سے ادا کی جائے اس کا اعادہ واجب ہے

قال في فتح القدير: والحق التفصيل بين كون تلك الكراهة كراهة تحريم فتجب الإعادة أو تنزيه فتستحب اهـ. (الرد المحتار، ٤٥٧/١؛ ٦٥/٢؛ البحر الرائق ومنحة الخالق، ٨٧/٢) 

فتح القدیر میں حق یہ ہے کہ اس میں تفصیل ہے اگر مکروہ تحریمی ہے تو اعادہ واجب، اور اگر تنزیہ ہے تو اعادہ مستحب ہے. 

فإن كانت تلك الكراهة كراهة تحريم تجب الإعادة أو تنزيه تستحب فإن الكراهة التحريمية في رتبة الواجب كذا في فتح القدير (الفتاوی الھندية، ١٠٨/١)

اگر یہ کراہت تحریمی ہو تو واجب الاعادہ ہے اور اگر تنزیہی ہو تو اعادہ مستحب. اس واسطے کہ کراہت جو تحریمی ہو واجب کے مرتبے میں ہے والله تعالي أعلم بالصواب

ابن علیم المصبور الرضوی العینی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ