Headlines
Loading...
جس مسجد کا قبلہ درست نہ ہو اس میں نماز پڑھنا کیسا

جس مسجد کا قبلہ درست نہ ہو اس میں نماز پڑھنا کیسا

Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل میں کہ جس مسجد کا قبلہ در ست نہ ہو اس میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں کیا حکم شرع ہے,جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی المستفی محمد شاکر رضا

       جواب

جس مسجدکا قبلہ درست نہ ہو تو مسجد میں صفیں سیدھی کر لیں صف کو درست سمت جانب قبلہ بنالیں نماز ہوجائے گی بہر صورت مسجد میں نماز پڑھنا صحیح ہے قبلہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا فرض ہے، یہ نماز کے انعقاد کی شرائط میں سے ہے، اس کے بغیر نماز منعقد نہیں ہوگی، اور بیت اللہ سے قریب والوں کے لیے عینِ کعبہ اور دور رہنے والوں کے لیے سمتِ کعبہ کی طرف رخ کرنے کا حکم دیا گیا ہے البتہ اگر نمازی کا منہ ۴۵ ڈگری سے کم کعبہ سے پھر جائے نماز ہوجائے گی
ارشادِ خداوندی ہے فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ
١٤٤: ٢ آپ نماز میں اپنا رُخ مسجدِ حرام کی طرف کیا کریں یہاں استقبالِ قبلہ کا حکم ہے کہ نماز میں بیت اللہ کی طرف رُخ کرنا ہے
حدیث پاک میں ہے روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول ﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے کہ پورب و پچھم کے درمیان قبلہ ہے (ترمذی)
صاحب مرآت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث مدینہ والوں کے لیے ہے کیونکہ وہاں کعبہ جانب جنوب ہے،ہمارے ہاں قبلہ جانب مغرب ہے اس سے اشارۃً یہ معلوم ہوا کہ اگرنمازی کا منہ ۴۵ ڈگری سے کم کعبہ سے پھر جائے نماز ہوجائے گی کیونکہ اس حال میں وہ مشرق و مغرب کے مابین رہے گا

(المرأة ج١ ص ٦٧٦مكتبة المدينة)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ محمد مجيب قادري

مقام لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي ضلع سرها نيبال

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ