Headlines
Loading...
جس دعوت میں بد عقیدہ شامل ہوں اس میں شرکت کرنا کیسا

جس دعوت میں بد عقیدہ شامل ہوں اس میں شرکت کرنا کیسا

(سوال) کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ زوجین اور ان کے گھر والے سب الحمدلله اہلسنت وجماعت سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ساتھ ہی وہ وہابیوں اور دیوبندیوں سے بھی بہت زیادہ تال میل رکھتے ہیں اور انہیں اپنی دعوتوں میں بھی بلا تے ہیں تو ایسے لوگوں کی دعوت قبول کرنا اور دعوت میں جانا کیسا ہے؟ بالتفصیل جواب مرحمت فرمائیں

سائل نعیم احمد برکاتی آلہ آباد

الجواب یہ تمام امور ناجائز ہیں یعنی گستاخوں سے میل جول رکھنا، ان کی دعوت میں جانا، انہیں دعوت میں بلانا، وغیرہ. ایمان کے زائل ہونے کا خطرہ ہو تو یہ تمام امور حرام ہیں. اور جو لوگ ایسا خطرہ مول لیتے ہیں ان سے تعلق جائز نہیں کہ وہ اعلانیہ گناہ کرتے ہیں اگر وہ دیوبندی جو دعوت میں شامل ہوں ضروریات دین کا انکار نہ کرتے ہوں اور بالکل ہی اپنی اکابرین کی گستاخیوں سے بے خبر ہوں تو ان کے متعلق احکام میں نرمی لائی جائے گی اور اگر ان کا دیوبندی ہونا علم میں ہو عقائد معلوم نہ ہوں تو پرہیز لازم 

عن أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺَ: فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ. (صحیح مسلم، م: ٧ -(٧)؛ مسند احمد، م: ٨٥٩٦؛ البدع لابن وضاع، م: ٦٥، ٧١؛ شرح مشکل الآثار، م: ٢٩٥٤) 

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے جھوٹے دجالی لوگوں کے متعلق ارشاد فرمایا: ان سے دور رہو اور انھیں اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کردیں کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں 

دعوت میں موجود وہابیوں سے اگر خطرہ ہو کہ وہ بد عقیدگی پھیلائیں گے تو انہیں وہاں سے نکالا جائے گا اگر نہ نکالے تو لوگوں کی گمراہی کا ذمہ دار اور گناہگار انہیں دعوت دینے والا بھی ہوگا

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی گونڈی، ممبئی ٤/ ربیع الاول، ١٤٤٠

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ