بینک سے لون لے کر گھر بناناکیساہے؟
♣️ـــــــــــــــــــ🍥💎🍥ـــــــــــــــــــــ♣️
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
📜سـوال__________↓↓↓
کیا فرماتے ہیں علماء اکرام و مفتیان شرع متین مسلہ ذیل میں،زید اپنے گھر کی تعمیر اور کاروبار کے لئے بینک سے لون لیتا ہے اور لون کی رکم سود کے ساتھ بینک میں واپس دینا پڑتی ہےدریافت طلب امر یہ ہے کہ لون کی رکم گھر کی تعمیر اور کاروبار یا بیاہ شادی میں لگانا جائز ہے یا نہیں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
السائل۔👈الله کا بندہ
◆ــــــــــــــــــــــ🕸️💎🕸️ـــــــــــــــــــــــــ◆
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب: بعون الملک الوہاب
بینک اگر مسلمان کا ہے یا مسلم اور غیر مسلم کامشترکہ ہے تو ایسے بینک سے سود دینے کی شرط پر قرض لینا حرام ہے اور سود دینے والا بھی سود لینے والے کے مثل گنہگار ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس پیسے کو کسی دوکان ومکان یا شادی میں لگانا جائز نہیں اس لئے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے دونوں پر لعنت فرمائی ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے
(لعن رسول الله صلي الله عليه وسلم آكل الربوا و موءكله و كاتبه و شاهديه و قال هم سواء)
ترجمہ۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے سود لینے والوں, سود دینے والوں سودی دستاویز لکھنے والوں اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ وہ سب گناہ میں برابر کے شریک ہیں
((فتوی فیض الرسول جلد دوم ص 390))
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ حضرت محمّد صدام حسین صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی۔بھنگا شراوستی الھند
(۲۳)👈ربیع الاوّل شریف،۲۴۴۱ھ مطابق(۱۰)نومبر ٠٢٠٢ء بروز👈منگل
••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••
(📚کنزالایمان فقہی گروپ📚)
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ