(مسئلہ) وہابی، دیوبندی، قادیانی وغیرہ مرتد فرقوں کو شیطان یا فرعون کہنا شرع کے مطابق کیسا ہے؟ کیا گناہ ہے؟
سائل: ناوید عالم دہلی
الجواب نبی کریم ﷺ کو طاغوت کہنے والے وہابیوں کو ابلیس کا باپ بھی کہیے تو کم ہے. وہابیوں دیوبندیوں قادیانیوں کو شیطان یا ابلیس یا فرعون کہنا جائز ہے اگر وہ گستاخی کریں یا اپنے اکابرین کی گستاخی پر رضامند ہوں یا کم سے کم ان گستاخان رسول کو مسلمان جانیں. کیونکہ ایسا کہنا ارتداد پر طنز اور مرتد کی توہین ہے. جو کہ جائز ہے. کام اور عقائد ہی ان کے ان کے ایسے ہیں کہ جو بھی برا نام دے دو ان پر چسپاں ہو جاتا ہے. صلح کلیوں کو ایسا کہنا جائز اس صورت میں ہے جب ان کی بد مذہبی حد کفر تک پہنچ گئی ہو
اللهﷻ فرماتا ہے اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحَآدُّوۡنَ اللّٰهَ وَ رَسُوۡلَهٗۤ اُولٰٓئِكَ فِی الۡاَذَلِّیۡنَ ﴿المجادلۃ، ۲۰﴾
بیشک وہ جو الله اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں.
اور فرمایا: اِنَّ الۡمُبَذِّرِیۡنَ کَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّیٰطِیۡنِ ؕ وَکَانَ الشَّیۡطٰنُ لِرَبِّهٖ کَفُوۡرًا ﴿بنی اسرائیل، ۲۷﴾
بیشک اڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے
آپ جان سکتے ہیں جب اسراف کرنے والے شیاطین کے بھائی ہیں تو کفر کرنے والے کتنے برے ہوں گے
عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِكُلِّ أُمَّةٍ فِرْعَونًا، وَفِرْعَوْنُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَبُو جَهْلِ بْنُ هِشَامٍ (المسند للشاشی، م: ٩٢٢؛ مسند أبی داود الطیالسی، م: ٣٢٦؛ الدعاء للطبرانی، م: ١٠٧٨؛ المعجم الکبیر، م: ٨٤٧١؛ السنن الکبری للبیہقی، م: ١٨١٦٦؛ مسند احمد، م: ٣٨٢٤، ٣٨٢٥)
عبد الله ابن مسعود فرماتے ہیں: الله کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:ہر امت کے لیے فرعون ہے اور اس امت کا فرعون ابو جہل ہے.
اس حدیث کو عمرو بن میمون نے بھی عبد الله بن مسعود رضی الله تعالى عنہا سے روایت کیا ہے.
اور ابو جہل کے قتل کے بعد جب اسے دیکھا تو فرمایا: قَتَلْتَ فِرْعَونَ هَذِهِ الْأُمَّةِ. تم نے اس امت کے فرعون کو قتل کر دیا. (إتحاف الخیرۃ المهرۃ للبوصیری، ٢١١/٥، م: ٢/٣٥٥٣)
یہاں رسول کریم ﷺ نے ابو جہل کو فرعون کہا ہے جبکہ وہ کافر گستاخ تھا مرتد گستاخ نہ تھا. اور مرتد کا حکم کافر سے سخت ہے
عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي أُمَّتِي كَذَّابُونَ وَدَجَّالُونَ سَبْعَةٌ وَعِشْرُونَ مِنْهُمْ أَرْبَعُ نِسْوَةٍ وَإِنِّي خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي. (مسند احمد، م: ٢٣٣٥٨؛ شرح مشکل الآثار، م: ٢٩٥٣؛ المعجم الاوسط، م: ٥٤٥٠؛ المعجم الکبیر، م: ٣٠٢٦؛ کنز العمال، م: ٣٨٣٦٠)
حضرت حذیفہ رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میری امت میں ستائیس کذاب اور دجال آئیں گے جن میں چار عورتیں بھی شامل ہوں گی حالانکہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا
اس حدیث میں حضور ﷺ نے نبوت کے جھوٹے دعوے داروں کو دجال کہا ہے جو کہ سب سے بڑا اور آخری فتنہ ہے. لہذا ان گستاخوں کو دجال کہنا بھی جائز ہے. نبی کریم نے انہیں جہنمی کتا کہا ہے.
عَنِ ابْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: الْخَوَارِجُ كِلَابُ النَّارِ. (المصنف، م: ٣٧٨٨٤؛ مسند الطیالسی، م: ٨٦٠؛ سنن ابن ماجہ، م: ١٧٣؛ المعجم الصغیر، م: ١٠٩٦؛ مسند احمد م: ١٩٤١٥)
اور ایسا ہی ابو امامہ رضی الله تعالى عنہ فرماتے ہیں. (المصنف لعبد الرزاق، م: ١٨٦٦٣؛ سنن الترمذی، م: ٣٠٠٠؛ المستدرک الحاکم، م: ٢٦٥٤، ٢٦٥٥؛ المعجم الکبیر، م: ٨٠٣٣ تا ٨٠٣٧، ٨٠٤١ تا ٨٠٤٣، ٨٠٤٥، ٨٠٤٩، ٨٠٥١)
اسی طرح اس امت کے مجوسیوں یعنی قدری فرقوں والے کے لئے بھی فرمایا ہے
کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی گونڈی، ممبئی ١/ ربیع الاول، ١٤٤٠
ــــــــ ــــــــــــ ـــــــــــــ ـــــــــــ ــــــــــــــــ ـــــــــــــ ــــــــــ
Sawal kya farmate hai ulmaye ikram is masle ke bare me ki murtado ko shitan ya firaun kahna kaisa hai jawab inyat farmaye ain nawazish hogi
Sawal karne wale ka Name mo khaliq husain
Al jawab nabi kareem ko tagoot kahane wale wahabiyo ko ibalees ka bap bhi kahiye to kam hai wahabiyo dewbandiyo qadiyanio ko shaitan Kahana ya ibalees ya firaun kahna jaiz hai agar wo gustakhi kare ya apne akabreen ke gustakhi par razamand ho ya kam se kam un gustakhane rasool ko musalman jane q ki aisa kahna artad par tanj aur murtad ki tauheen hai jo ki jaiz hai kam aur aqaid hi unke aise hai ki jo bhi bura name de do un par chashpa ho jata hai sulahkulliyo ko aisa Kahana jaiz us surat me hai jabki unki bad majhabi hadde kufar tak pahunch gai ho
Allah tala farmata hai....
Tarjuma.. Beshaq wo jo allah aur uske rasool ki mukhalfat karte hai wo sab se jayada jaleelo me hai
Hawala sure bani israil ayat no: 27
Katba mohmmad nadeem ibn aleem al masboor alaini gowandi Mumbai maharashtra
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ