غسل جنابت اگر دانتوں کے بیچ ریشہ پھنسا ہو تو کیا حکم ہے
(مسئلہ) اگر دانت میں بال برابر مسواک کا ریشہ پھنسا ہو اور غفلت کی بنیاد پر اسے چھڑائے بغیر غسل جنابت کرلے تو وہ شخص پاک ہوگا یا نہیں؟
الجواب اگر وہ ریشہ پانی بہنے سے روکے اور ایسا پھنس گیا ہے کہ اس کا نکالنا باعثِ ضرر وایذا ہے تو معاف ہے غرغرہ کافی ہوگا اور اگر بے ضرر نکال سکتا ہے تو نکالنا واجب ہے بغیر چھڑائے غسل نہ ہوگا. غفلت واجبات کو معاف نہیں کرتی البتہ غافل اس طرح غسل کرکے نماز پڑھ لے تو گناہ معاف ہے لیکن کبھی علم میں آئے تو اعادہ ضرور کیا جائے گا
جنبی کے دانتوں میں جمے ہوئے چُونے کے بارے میں امام اہل سنت فرماتے ہیں: اور وہ چُونا ایسا جم گیا ہے کہ اس کا چھُڑانا باعثِ ضرر وایذا ہے تو معاف ہے غرغرہ کافی ہوگا اور اگر بے ضرر چھُڑا سکتا ہے تو چھڑانا واجب ہے بغیر چھڑائے غسل نہ ہوگا. والله تعالی اعلم. (فتاوی رضویہ، ٣٢٢/٤)
بہار شریعت میں فرمایا: دانتوں کی جڑوں یا کھڑکیوں میں کوئی ایسی چیز جو پانی بہنے سے روکے، جمی ہو تو اُس کا چُھڑانا ضروری ہے اگر چھڑانے میں ضرر اور حرج نہ ہو جیسے چھالیا کے دانے، گوشت کے ریشے اور اگر چھڑانے میں ضرر اور حرج ہو جیسے بہت پان کھانے سے دانتوں کی جڑوں میں چونا جم جاتا ہے یا عورتوں کے دانتوں میں مسی کی ریخیں کہ ان کے چھیلنے میں دانتوں یا مسوڑوں کی مضرّت کا اندیشہ ہے تو معاف ہے۔ (بہار شریعت، غسل کے مسائل، مسئلہ: ١) والله تعالی اعلم
کتبه ابن علیم المصبور العینی گونڈی ممبئی ٨/ ربیع الاول، ١٤٤٠
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ