Headlines
Loading...


(سئل) گزارش ہے کہ زید عالم ہے ربیع النور کا جلوس نکالا تھا چندہ کر رہا تھا اس میں ہندو برادری کے لوگ چندہ دینے آئے تو زید جو کہ وہاں کا امام ہے کہتا ہے ”جن صاحب نے چندہ دیا مائی ان کا کلیان کرے یا یہ کہتا ہے بھگوان ان کا بھلا کرے دریافت یہ ہے کہ اس امام پر از روئے شرع کیا حکم نافذ ہو گا؟ سائل امتیاز احمد

الجواب یہ دونوں جملے کفریہ ہیں

اس علم سے کورے امام کے پیچھے نماز بالکل ایسے ہی جیسے نتھو رام کے پیچھے، یعنی حرام ہے. اس امام پر تجدید ایمان فرض ہے. اگر بیوی رکھنا چاہے تو تجدید نکاح کرے. اگر تجدید ایمان نہ کرے تو عوام کو چاہیے کہ اس سے قطع تعلقی اختیار کریں. نہ اس کی خوشی میں شریک ہوں نہ غم میں، نہ عیادت کی جائے نہ اس کے جنازے میں شرکت. والله اعلم بالصواب

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی ١٣/ ربیع النور، ١٤٤٠

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ