Headlines
Loading...
جو شریعت کی توہین کرے اسکے لئے کیا حکم ہے

جو شریعت کی توہین کرے اسکے لئے کیا حکم ہے


(مسئلہ) کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل کے بارے میں زید نے عید میلاد النبی کا جلسہ کرایا جس میں مقرر صاحب تعزیہ رکھنے کا حکم دیا اور عورتوں کو مزارات پر جانے کی اجازت دی اور کہا جو لوگ تعزیہ رکھنے کو منع کرتے ہیں اور عورتوں کو مزارات پر جانے سے منع کرتے ہیں وہ سب صلح کلی ہیں اس بیان سے علاقہ کے لوگوں میں بے چینی چھاگئی لوگوں نے موجودہ امام سے مسئلہ پوچھا امام صاحب نے کہا مقرر نے غلط بیان کیا ہے اسی جلسے کے آخری دن امام صاحب نے فتاویٰ رضویہ اور الملفوظ سے اپنا موقف ثابت کردیا اس پر زید نے کہا کہ ”میں اس کو نہیں مانتا اپنی شریعت اپنے پاس رکھو میں عورتوں کے معاملے میں کچھ نہیں سن سکتا تم کو کس نے بلایا ہے“ جب کہ اس کے بھائی نے امام صاحب کو دعوت دیاتھا وہ بھی جلسہ کمیٹی میں شامل ہے. ایک عالم صاحب نے امام صاحب کی بات تصدیق کی اس پر زید نے اعلانیہ کہا میں تم کو بھی کبھی نہیں بلاؤں گا. از روئے شرع زید پر کیا حکم لگتا ہے. بینوا وتوجروا

سائل علقمہ نوری، پوئی، ممبئی

الجواب یہ شخص (زید) ان وجوہات کے سبب کافر ہوگیا.

اولا عالم دین کے علم کی توہین کے سبب

ثانیا فتوی اور شریعت کی توہین کے سبب

ثلاثا اہل سنت کو صلح کلی کہنے کے سبب

اس شخص پر تجدید ایمان فرض ہے. اگر بیوی رکھنا چاہے تو تجدید نکاح کرے. اگر تجدید ایمان نہ کرے تو عوام کو چاہیے کہ اس سے قطع تعلقی اختیار کریں. نہ اس کی خوشی میں شریک ہوں نہ غم میں، نہ عیادت کی جائے نہ اس کے جنازے میں شرکت اور اس کا بائیکاٹ کرنا لازم ہے کہ ایک نئے فرقے (بدعت) کو فروغ دے رہا ہے. فرمایا نبی کریم ﷺ نے

اذا ظهرت الفتن اوقال البدع فلیظهر العالم علمه ومن لم یفعل ذلك فعلیه لعنة الله والملئکة والناس اجمعین. لا یقبل الله منه صرفا ولا عدلا. (الجامع لاخلاق الراوی وآداب السامع، م: ۱۳۶۵؛ الشریعۃ للآجری، م: ٢١٢٩ (١٣٣٦)؛ الفردوس بماثور الخطاب، م: ١٢٧١) 

جب فتنے یا فرمایا بدمذہبیاں ظاہر ہوں تو اہلِ علم کو اپنا علم ظاہر کرنا چاہیے اور جو ایسا نہ کرے اس پر الله اور فرشتوں اور آدمیوں سب کی لعنت الله نہ اس کافرض قبول کرے نہ نفل

امام اہل سنت فرماتے ہیں اس شخص نے حکم شریعت کی توہین کی اور شریعت کی توہین کفر ہے، عورت اس کے نکاح سے نکل گئی اس پر فرض ہے کہ از سر نو مسلمان ہو کر توبہ کرے کلمہ اسلام پڑھے، اس کے بعد اگر عورت راضی ہوتو اس سے دوبارہ نکاح کرسکتا ہے، اور اگر توبہ نہ کرے تو اس سے میل جول حرام ہے اور بیاہ شادی محض زنا، اور اس کی اذان ناجائز، نہ اس سے سلام وکلام جائز، نہ اسے مسلمان کہنا جائز۔ فتاوی عالمگیریہ میں ہے

رجل قال آنہا کہ علم آموزند داستانہا است کہ می آموزند اوقال باداست آنچہ مے گوید او قال تزوی راست او قال من علم حیلہ را منکرم ھذا کلمه کفر کذا فی المحیط. (ایک آدمی کہتا ہے جو علم انہوں نے سکھایا ہے وہ تمام کہانیاں ہیں یا کہتا ہے جو اسے بیان کیا ہے وہ تمام فریب ہے یا کہتا ہے میں علم حیلہ کا منکر ہوں، تو یہ کلمہ کفر ہے، جیساکہ محیط میں ہے: فتاوی ہندیہ باب المرتد، ٢٧٠/٢) والله تعالی اعلم. (فتاوی رضویہ، ٤١١/١١)

شارح بخاری فرماتے ہیں زید نے برجستہ کہا تم شریعت اپنے پاس رکھو ہم اہل طریقت ہیں، طریقت تمہاری سمجھ میں نہیں آسکتی، اس قول کی وجہ سے زید اسلام سے خارج ہو کر کافر ومرتد ہوگیا، اس کے تمام اعمال حسنہ اکارت ہوگئے اس کی بیوی اس کے نکاح سے نکل گئی اور پیر سے اس کی بیعت فسخ ہوگئی اس پر فرض ہے کہ فورا بلا تاخیر کفر سے توبہ کرے. (فتاوی شارح بخاری، ٥٠١/٢)

اسی میں ہے متولی ومصلیان مسجد کا یہ کہنا کہ ایسے فتوے بہت آتے جاتے ہیں. اس میں حکم شرعی کا استخفاف ہے اور حکم شرعی کا استخفاف کفر ہے. (فتاوی شارح بخاری، ٥٠٤/٢)

فتوی حکم شرعی ہوتا ہے اس کی تحقیر اور تذلیل کے لیے پھوہڑ الفاظ استعمال کرنا کفر ہے (فتاوی شارح بخاری، ٤٦٨/٢)

مجمع الانہر میں ہے والاستخفاف بالأشراف والعلماء كفر. ومن قال للعالم عويلم أو لعلوي عليوي قاصدا به الاستخفاف كفر. (مجمع الأنهر، ٦٩٥/١)

علماء اور سادات کی توہین کفر ہے. جس نے بے ادبی کرتے ہوئے عالم کو عویلم یا علوی کو عُلیوی کہا تو وہ کافر ہوگیا.

الاستهزاء بالعلم والعلماء كفر (الأشباه والنظائر لابن نجیم، کتاب السیر، ص: ١٧٠)

علم دین اور عالم دین کا استہزاء کفر ہے. (یعنی علم دین کے سبب استہزاء کرنا؛ کیونکہ یہ علم کی توہین ہے) 

قال في البزازية الاستخفاف بالعلماء كفر، لكونه استخفافا بالعلم (غمز عیون البصائر، ٢٠٢/٢)

بزاریہ میں کہا گیا علماء کی توہین کفر ہے اس لئے کہ یہ علم کی توہین ہے

امام اہل سنت رحمۃ الله تعالى علیہ فرماتے ہیں عالم دین سنی صحیح العقیدہ داعی الی الله کی توہین کفر ہے. (فتاوی رضویہ، ٦١٢/١٤) 

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی١٤/ ربیع النور، ١٤٤٠

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ