کیاخانہ کعبہ کی چابی کےوالی ہمیشہ حق پررہیں گے؟
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ دیوبندی اعتراض کرتا ہے کہ خانہ کعبہ کی چابی نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے جسے عطاء فرمائی اور ارشاد بھی فرمایا کہ یہ تمہارے پاس ہی رہے گی
کیا اس طرح کی کوئی روایت ہے؟ ؟
اور کہتا ہے پھر جو وہاں ابھی حکومت کر رہے ہیں تو وہ غلط کیسے. .کرم فرمائیں
الجواب جس حدیث میں حضوراکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےیہ فرمایاوہ اس طرح ہے
١- [عن عبدالله بن عباس:] خُذوها يا بني طَلْحةَ خالدةً تالدةً لا ينزِعُها منكم إلَّا ظالمٌ يعني حِجابةَ الكَعْبةِ
الطبراني (٣٦٠ هـ)، المعجم الأوسط ١/١١
اس حدیث سےجس چیز کےاستدلال کرنےکی کوشش کی گئی ہےوہ باطل ہے۔۔۔اوردیوبندی نےاہل سعود کی حقانیت پربیجا دلیل بنانےکی کوشش ہے
بلکہ اس حدیث سے حضوراکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا علم غیب واضح طورپر ثابت ہوتاہے
اس پر مختصراعرض ہےکہ ۔۔۔حضوراکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےچابی دے فرمایا --"خالدة تالدة"--یعنی چابی ہمیشہ تمھاری نسل میں رہےگی۔اس سے یہ کہاں ثابت ہوتاہےکہ اس چابی کےوالی ہمیشہ اہل حق ہونگے
نیز حدیث پاک میں یہ بھی کہ اےبنی طلحہ! تم سے چابی وہی چھینےگا جوظالم ہوگا۔۔۔ظاہرہےکہ حجازمقدس میں ترکیوں کی حکومت تھی،پھرسعوداوراوراس کےحواریوں نےترکیوں کوظلماقتل کرکےچابی ان سے لےلی۔لہذاان کا ظالم ہونا تومعلوم ہوتاہےمگریہ کہ وہ غلط نہیں ہرگزمعلوم نہیں ہوتا
ع: لوآپ اپنےجال میں صیادآگیا
واللہ تعالی اعلم
کتبہ: عدیل احمدقادری رضوی
فرمایا اے بنی طلحہ اس کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے لے لو. اس کو تم سے ظالم کے علاوہ کوئی نہیں چھینے گا. (راوہ طبرانی بسند ضعیف)
اس سے کہاں ثابت ہوتا ہے کہ یہ چابی ہمیشہ اہل حق کے پاس رہے گی؟ بلکہ اس کا الٹ ضرور ثابت ہوتا ہے. ظالموں نے آخر اس چابی کو ہم سے چھین ہی لیا
ابن مسعود رضی الله تعالى عنه راوی نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا أحذركم سبع فتن تكون من بعدي: فتنة تقبل من المدينة، وفتنة بمكة... الخ (مستدرک الحاکم، م: ٨٤٤٧)
میں سات فتنوں سے تمہیں ڈراتا ہوں جو میرے بعد ظاہر ہوں گے: ایک فتنہ جو مدینہ منورہ میں ظاہر ہوگا، اور دوسرا جو مکہ میں ظاہر ہوگا...الخ
ابو ہریرہ رضی الله تعالى عنه سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: أريت في منامي كأن بني الحكم بن أبي العاص ينزون على منبري كما ينزو القردة. (المستدرک الحاکم، م ٨٤٨١؛ صحيح)
میں نے خواب میں دیکھا کہ حکم بن العاص کے بیٹے میرے منبر پر چڑھ رہے ہیں جیسے بندر (درختوں پر) چڑھتے ہیں
کتبہ:ابن علیم المصبورالعینی
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ