Headlines
Loading...


(سئل) ایک مقرر نے دوران تقریر کہا ہے حضرت عثمان رضی الله عنہ کے دور میں کچھ صحابہ مرتد ہوگئے یہ کہنا کہاں تک درست ہے

(فأجاب) کہاں تک درست ہے؟ یہ پوچھیں کہ جہنم اس کے لیے کس قدر بھوکی ہے

صحابی اسے کہتے ہیں جس نے حالت ایمان میں حقیقتا یا حکما رسول الله ﷺ کی زیارت کی ہو اور حالت ایمان میں ہی وفات پائی ہو. کوئی صحابی مرتد نہیں ہوا اور نہ صحابی مرتد ہوسکتا ہے

جو کسی صحابی کو مرتد اعتقاد کرے خود مرتد ہے. اور جو اعتقاد نہ کرے بلکہ گالی کے طور پر کہے گمراہ دین ہے اہل سنت کا اس سے کوئی تعلق نہیں اور نہ اس کا تعلق اہل سنت سے ہے ایسے شخص کا بائیکاٹ کرنا لازم ہے

رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا

يكون لأصحابي بعدي زلة يغفرها الله لهم بصحبتهم، وسيتأسى بهم قوم بعدهم يكبهم الله على مناخرهم في النار (معجم الأوسط، م: ٣٢١٩؛ فوائد تمام، م: ٩٥٩؛ المطالب العالیہ، م: ٤١٦٤؛ الکامل لابن عدی، ٢٤٤/٥؛ الفردوس، م: ٧٦٣٤؛ تاریخ دمشق، ٤١٣/٥٤؛ عن حذیفۃ وعلی رضی الله) 

میرے اصحاب سے لغزش ہوگی جسے الله عزوجل معاف فرمائے گا اُس نسبت کے سبب جو اُن کو میری بارگاہ میں ہے پھر اُن کے بعد کچھ لوگ آئیں گی کہ انہیں الله تعالی ان کے منہ کے بل جہنم میں اوندھا کرے گا

قال المجدد رحمہ الله یہ ہیں وہ کہ صحابہ کی لغزشوں پر گرفت کریں گے

کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ