کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان اسلام اس کلام ☜(حسبی ربی جل اللہ) کےاس شعرکے بارے میں
☜ دنیا کےانسان سبھی شرک وبدعت کرتےتھے
رب کےتھےبندے پھربھی بت کی عبادت کرتےتھے
بت خانے ہیں گھرلاۓ میرے نبی ہیں جب آۓ
کہنےلگی مخلوق خدا لاالٰہ الااللہ
سائل اشفاق احمد نظامی
الجواب آپ کا سوال کس مصرع سے متعلق ہے یہ واضح نہیں ہے اگر دنیا کےانسان سبھی شرک وبدعت کرتےتھے
کے بارے میں ہے تو پھر اس کا پڑھنا سننا سب جائز ہے اس طرح کے عمومات میں بھی کچھ نہ کچھ مستثنیات ہوتے ہیں، کبھی تو قائل خود اپنے مقولے میں شامل نہیں ہوتا کبھی اکثریت کو دیکھ کر کل کا حکم لگا دیا جاتا ہے، مگر بہرحال کچھ مستثنیات معہود ہوتے ہیں جو حالات وقرائن سے سمجھے جاتے ہیں اور اس وقت ان مستثنیات کا انکار مراد نہیں ہوتا بلکہ فقط اکثریتی کے معمولات زندگی کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہوتا ہے واللہ تعالٰی اعلم
کتبہ فیضان_سرور_مصباحی 10/ذو الحج 1439ھ
حضرات محترم۔ ہمیں جواب سے تشفی نہیں ہوئی
لہٰذاصرف اس مصرع کو توجہ کی ضرورت ہے
بت خانے ہیں گھرلاۓ
میرے نبی ہیں جب آۓ
سائل۔ اشفاق احمد نظامی
الجواب شاعرہ نے جو مصرع پڑھا ہے وہ غلط ہے. صحیح و درست مصرعہ یہ ہے
بت خانے ہیں تھرائے
میرے نبی ہیں جب آئے
اس سے ملتا جلتا وہ شعر ہے جسے اہل محبت بارہویں شریف میں کثرت سے گنگناتے ہیں
بت شکن آیا یہ کہ کرمنہ کے بل بت گر پڑے
جھوم کرکہتاتھا کعبہ الصلوة والسلام
لہذا اب مصرعے کو درست کر کے پڑھنا صحیح ہے واللہ تعالی اعلم
کتبہ فیضان_سرور_مصباحی 10/ذو الحج 1439ھ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ