تصویر جو حرام ہے تو یہ حرام قطعی ہے یا اجماعی حرام؟
(مسئلہ) کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کہ ویڈیو اور تصویر کہ جو حرام ہے تو یہ حرام قطعی ہے یا اجماعی حرام؟ اور جن کے نزدیک یہ ویڈیو اور موبائل فون سے بننے والا عکس تصوی ہے کیا یہ لوگ قطعی حرام کو حلال کررہے ہیں؟ اگر کررہے ہیں تو ان پر شرع شریف کا کیا حکم ہے؟ اور اگر یہ اجماعی حرام کو حلال کررہے ہیں تو بھی ان پر شرع شریف کا کیا حکم ہے؟ یا یہ مسئلہ فروعی ہے اس کی وضاحت فرمادیں
(جواب) مشہور فروعی مسئلہ اتنا ہے کہ شعاعی عکس (فوٹو) شرعا تصویر ہے یا نہیں ہے۔ اسے بنانا نہ قطعی حرام ہے نہ اجماعی۔ یہ ایک فریق کے نزدیک ناجائز ہے۔ پین پینسل سے تصویر بنانا بھی نہ مطلقا حرام قطعی نہ مطلقا حرام اجماعی۔ یہاں ایک فریق دوسرے فریق کو حرام کو حلال قرار دینے والا یا حلال کو حرام قرار دینے والا قرار نہیں دے سکتا جس طرح بعض چیزیں شوافع کے نزدیک حرام ہیں (مثلا متروک التسمیہ عمداً اور ضب) اور ہمارے نزدیک نہیں لیکن ہم شوافع کے بارے میں ایسا نہیں کہتے والله تعالی اعلم
کتبہ ندیم العلیم ابن المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ