Headlines
Loading...



(مسئلہ) ایک بزرگ کا چلہ ہے ایک جگہ لوگوں نےاس چلہ کی جگہ کو مزار بنا دیا وہاں عرس چادر لنگر بوس وکنار وغیرہ وغیرہ کیا جاتا ہے تو اس جگہ یہ سب کرنا عند الشرع جائز ہے یا نہیں ؟ اور عند الشرع وہاں پر کیا کیا کرنا چاہیے کیا کر سکتے ہیں؟

(الجواب) فرضی مزار بنانا بدعت محرمہ ہے اور اس کے ساتھ قبور اولیاء جیسے معاملات کرنا حرام مجموعی طور پر سرا سورۃ الملک پڑھنا بہتر ہے 

قال الإمام عليه الرحمة المنعام فرضی مزار بنانا او راس کے ساتھ اصل سا معاملہ کرناناجائز وبدعت ہے (فتاوی رضویہ ٤٢٤/٩) وقال عليه رحمة ذی الجلال قبر بلا مقبور کی طرف بلانا اور اس کےلئے وہ افعال کرانا گناہ ہے اور جبکہ وہ اس پر مصر ہے اورباعلان اسے کر رہا ہے تو فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کو امام بنانا گناہ اور پھیرنی واجب اس جلسہ زیارت قبربے مقبور میں شرکت جائز نہیں زید کے اس معاملہ سے جو خوش ہیں خصوصاً وہ جو ممد ومعاون ہیں سب گنہگار وفاسق ہیں (فتاوی رضویہ ٤٢٦/٩) وقال جھوٹا مزار بنانا اور اس کی تعظیم جائز نہیں (ایضا) والله تعالی اعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ