Headlines
Loading...
مدرسین کو دو یا تین بچوں کا سبق ایک ساتھ سننا کیسا

مدرسین کو دو یا تین بچوں کا سبق ایک ساتھ سننا کیسا



اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ قرآن کی تلاوت مجع میں بلند آواز سے کرنا ممنوع و ناجائز ھے جیسا کہ بہارِ شریعت اور دیگر کتب فقہ میں تحریر ھےلہذا مدارس میں جو بچے سبق حفظ کرنے کے لئے بلند آواز سے پڑھتے ھیں انکے لئے کیا حکم ھےنیز جب قرآن بلند آواز سے پڑھا جاۓ اور سننے کے لئے حاضر ھو خاموشی اور خوب کان لگا کر سننے کا حکم ھے تو جو مدرسین حضرات 2۔۔2۔۔۔3۔۔3۔۔۔ بچوں کا سبق اکٹھے ھی سنتے ھیں انکے لئے کیا حکمِ شرع ھو گا۔؟؟؟
 ساٸل محمد شاہ زیب علی ڈیرہ اسماعیل خان

الجواب قال امجدد علیہ الرحمۃ بہر حال اس قدر میں شک نہیں کہ قرآن عظیم کا ادب وحفظ حرمت لازم اور اس میں لغو ولغط حرام وناجائز پس صورت اولٰی میں جہاں مقصود تلاوت وختم قراٰن ہے نہ حاضرین کو سنانا اگر سب آہستہ پڑھیں کہ ایک کی آواز دوسرے کو نہ جائے تو عین ادب واحسن واجب ہے. اس کی خوبی میں کیا کلام، اور اگر چند آدمی بآواز پڑھ رہے ہیں یوں ہی قاری کے پاس ایک یا چند مسلمان بغور سن رہے ہیں اور ان میں باہم اتنا فاصلہ ہے کہ ایک کی آواز سے دوسرے کا دھیان نہیں بٹتا تو قول اوسع پر اس میں بھی حرج نہیں اوراگر کوئی سننے والا نہیں، یا بعض کی تلاوت بعض اشخاص سن رہے ہیں بعض کی کوئی نہیں سنتا یا قریب آوازیں مختلف ومختلف ہیں کہ جدا جدا سننا میسر ہی نہ رہا تو یہ صورتیں بالاتفاق ناجائز و گناہ ہیں اور صورت ثانیہ میں جہاں مقصود سنانا ہے اگر قول احوط پر عمل کیجئے تو چند آدمیوں کا معا آواز سے پڑھنا صریح حرام ہے اوراگر توفیق مذکور پر نظر کی جائے تو جب بھی یہ صورت سب پر لزوم خاموشی کی ہے اور اگر اس سے قطع نظر کرکے قول اوسع ہی لیجئے تاہم اس صورت کے بدعت وشنیع ہونے میں کلام نہیں۔ آوازیں ملاناگانے وغیرہ کے مناسب حال ہے۔ قرآن عظیم میں یہ ایک نوپیدا امر ہے جس کے لئے دین میں کوئی اصل نہیں اور اس کی تجویز وتزویج میں ایک اور فتنہ عظیم کا اندیشہ صحیحہ ہے آوازیں بنا کر آوازیں ملا کر آوازیں ملا کر گانے کی طرح قرآن پڑھناہوگا تو ایسے لوگ عبارت کو اپنے لہجوں پر منطبق کرنے کے لئے جگہ جگہ آواز گھٹانے بڑھانے کے عادی ہوتے ہیں نظم میں خیریت ہے قرآن عظیم میں جب ایسا اتار چڑھاؤ کیا جائے گا قطعا اجماعا حرام ہوگا لہذا ہر طرح سے ممانعت ہی لازم ہے (فتاوی رضویہ جلد 25 صفحہ نمبر 353)
کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ