Headlines
Loading...
حج بدل کرنے والا قربانی کس کے نام سے کرے گا؟

حج بدل کرنے والا قربانی کس کے نام سے کرے گا؟


(مسئلہ) حج بدل کرنے والا قربانی کس کے نام سے کرے گا؟ آیا اپنے نام سے یا پھر حج بدل کروانے والے کے نام سے؟ 

(الجواب) حج بدل کروانے والے (آمر) نے اسے حج تمتع میں قربانی کا حکم دیا ہے تو اُسی کے نام سے کی جائے گی صرف حج کا حکم دیا تھا مگر مامور نے تمتع کیا تو اپنے مال سے قربانی واجب ہوگی اس شرط پر کہ آمر نے تمتع کی اجازت دی ہو اور اگر اجازت نہیں دی تھی اس نے اپنی طرف کر لیا تو حج ادا نہ ہوا لہذا تاوان دے وفي در المختار ودم القران والتمتع والجناية على الحاج إن أذن لها لآمر بالقران والتمتع وإلا فيصير مخالفا فيضمن وضمن النفقة إن جامع قبل وقوفه فيعيد بمال نفسه وإن بعده فلا لحصول المقصود (رد المحتار، ٣٢/٤) وفي ملتقي الأبحر ودم المتعة والقران على المأمور وكذا دم الجناية (مجمع الأنهر ٤٥٧/١) وفي خانية يجب الدم على القارن والمتمع شكراً لما أنعم الله تعالى عليه بتيسير الجمع بين العبادتين (قاضيخان ٢٦٧/١) والله تعالی اعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ