Headlines
Loading...


السلامُ علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ ایک صاحب نے عالم کی شان میں قصیدہ پیش کیا جس میں انکی علمی فقہی استقامت کو نثر کی صورت میں بیان کیا معترض نے کہا کہ یہ کوئی دین نہیں ہے اور نہ ہی دین کی خدمت ہے شخصیت پرستی ہے اسکے بارے میں قبلہ تفصیلی جواب عنائت فرمائیں اور کیا شان قصیدے کی صورت میں بیان کرنا یا جو اعتراض ہوا وہ درست ہے؟؟؟

وعلیکم السلام و رحمة الله تعالى وبركاته

عالم کی شان میں بلکہ کسی بھی کامل مؤمن کی شان میں قصیدے پڑھنا ثواب ہے بشرطیکہ اس کی موجودگی میں نہ ہو عالم دین کی خدمت دین کی خدمت ہے اس کے علاوہ نہیں وہ صاحب برا کہتے ہیں انہیں چاہیے کہ ایسے ہی مجمع میں توبہ کرے

مجمع الانہر میں ہے والاستخفاف بالأشراف والعلماء كفر ومن قال للعالم عويلم أو لعلوي عليوي قاصدا به الاستخفاف كفر (مجمع الأنهر ٦٩٥/١)

علماء اور سادات کی توہین کفر ہے جس نے بے ادبی کرتے ہوئے عالم کو عویلم یا علوی کو عُلیوی کہا تو وہ کافر ہوگیا

الاستهزاء بالعلم والعلماء كفر (الأشباه والنظائر لابن نجیم کتاب السیر ص ١٧٠)

علم دین اور عالم دین کا استہزاء کفر ہے (یعنی علم دین کے سبب استہزاء کرنا کیونکہ یہ علم کی توہین ہے) 

قال في البزازية الاستخفاف بالعلماء كفر لكونه استخفافا بالعلم (غمز عیون البصائر ٢٠٢/٢)

بزاریہ میں کہا گیا علماء کی توہین کفر ہے اس لئے کہ یہ علم کی توہین ہے

امام اہل سنت رحمۃ الله تعالى علیہ فرماتے ہیں عالم دین سنی صحیح العقیدہ داعی الی الله کی توہین کفر ہے (فتاوی رضویہ ٦١٢/١٤)

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا 


0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ