Headlines
Loading...


السلام علیکم ہماری مسجد میں کچھ حضرات اعتکاف میں بیٹھے ہیں اور مسجد کے اندر ہی ان کے لیے پردے کا اہتمام کیا گیا ہےبعض بوڑھے ان کو باہر نکلنے کے لیے سختی سے منع کرتے ہیں، یہاں تک کہ وہ سنت بھی اندر ہی پڑھتے ہیں اور سلام کے بعد بھی فورا اندر چلے جاتے ہیں، اور وہیں جاکر دعا کرتے ہیں، بوڑھے انھیں چہرہ دکھانے سے بھی سختی سے منع کرتے ہیں اس طرح ان کا کرنا کیسا ہے اگر غلط ہوتو حوالہ بھی عنایت فرمادیں تاکہ انھیں منع کرنے میں آسانی ہو

وعلیکم السلام 

معتکف پوری مسجد میں جہاں چاہے رہ سکتا ہے اور نماز پڑھ سکتا ہے لیکن کسی جگہ کو خاص کرنا مکروہ ہے

جیسا کہ بہار شریعت میں ہےمسجد میں کوئی جگہ اپنے لئے خاص کر لینا کہ وہی نماز پڑھے مکروہ ہے(بہار شریعت جلد اول حصہ 3 مکروہات کا بیان مسئلہ 70)

معتکفین کو چاہیے کہ انہیں مسجد میں جہاں جگہ ملے وہی نماز ادا کرے

اور رہا پردہ تو یہ ضروری نہیں ہے جیسا کہ مسائل اعتکاف میں ہے کہ معتکف کو مسجد میں پردہ لگانا ضروری نہیں اگر لگانا چاہے تو کسی بھی کونے میں لگا سکتا ہے (مسائل اعتکاف مصدقہ مفتی محمد وقار الدین قادری)

یعنی معتکف کے لئے پردہ میں رہنا ضروری نہیں ہے بلکہ پوری مسجد میں جہاں چاہے رہ سکتا ہے اور آ جا سکتا ہے حتی کہ صحن مسجد میں بھی آ سکتا ہے اور اگر اپنے سامان وغیرہ کو محفوظ رکھنے کے لئے یا سونے کے لیے پردہ لگانا چاہے تو لگا سکتا ہے لازم و ضروری نہیں

بوڑھے لوگوں کا معتکفین پر بیجا سختی کرنا کہ وہ پردہ میں ہی رہے اور اپنا چہرہ وغیرہ چھپا کر رکھے یہ جہالت کی وجہ سے ہے انہیں سمجھایا جائے

و اللہ تعالی اعلم

کتبہ مفتی اشرف ھاشمی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ