Headlines
Loading...


کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلۂ ذیل میں کہ ہمارے محلے میں چند دنوں سے صلاۃ کا آغاز ہوا ہے جس کی وجہ سے کچھ نام نہاد مسلمان (یعنی دیوبندی) حضرات بہت ناراض ہیں اور صلاۃ بند کرنے کی سعی میں لگے ہوئے ہیں لہٰذا اس کے متعلق مدلل و مفصل حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں اور صلاۃ و اذان کے درمیان کتنا وقفہ ہونا چاہیے؟ حضور ِوالا سے گذارش ہے کہ دشمنوں کا دندان شکن جواب عنایت فرمائیں

مستفتی شاہد حسین رضوی محلہ مکرانہ قصبہ بانگرضلع انائو

الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

صلاۃبعدِاذان بلا شُبہہ جائز و مستحسن ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیں مطلق حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ و سلام عرض کرنے کا حکم دیا اور کسی وقت میں ممانعت نہ فرمائی قال اللہ تعالٰی اِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّط یٰٓـاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا [سورۃ الاحزاب آیت ۵۶]

اور جب اللہ تعالیٰ نے حکم مطلق دیا اور کوئی وقت مقرر نہ فرمایا تو جس وقت بھی سرکار ابد قرار علیہ الصلاۃ والسلام پر درود شریف پڑھا جائے اللہ تعالیٰ کے حکم کی بجا آوری ہوگی تو جوازِ صلاۃِ مروّجہ کے لئے یہی کافی اور جو منع کرتا ہے وہ اللہ کے حکم سے روکتا ہے بلا دلیل قرآنِ کریم کے حکم کو مقیّد کرنا اور قرآنِ کریم پر افترا کرنا ہےدلیلِ ممانعت اس کے ذمہ ہے وہ قرآن و حدیث سے ممانعت دکھائے اور ہرگز نہ دکھا سکے گا تو اس کا منع کرنا ہی خود ممنوع و ناجائز و بدعتِ سیّئہ ہے

قال تعالیٰ وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَا تَصِفُ اَلْسِنَتُکُمُ الْکَذِبَ ھٰذَا حَلٰلٌ وَّھٰذَا حَرَامٌ الآیۃ[ سورۃ النحل آیت-۱۱۶]

بالجملہ صلاۃِ مروّجہ باتفاقِ علماء جائز و مستحسن اور صدہا سال سے رائج ہے

در مختار میں ہے التسلیم بعد الاذان حدث فی ربیع الآخر سنۃ سبع مائۃ واحدی و ثمانین فی عشاء لیلۃالاثنین ثم یوم الجمعۃ ثم بعد عشر سنین فی الکل الا لمغرب ثم فیھا مرتین وھو بدعۃ حسنۃ [درمختارج۲ ص۵۷ کتاب الصلوٰۃ باب الاذان دارالکتب العلمیۃ بیروت]

واللہ تعالٰی اعلم

اور صلاۃ و اذان کے درمیان تین آیت کی مقدار فاصلہ ہونا چاہیے واللہ تعالٰی اعلم

کتبہ فقیر محمد اختر رضا خاں ازہری قادری غفرلہٗ/۱۵؍ذی الحجہ ۱۴۰۴ھ

نقل شدہ فتاویٰ تاج الشریعہ جلد 03 صفحہ نمبر 144 / 145

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ