Headlines
Loading...


مسئلہ کیافرماتے ہیں علمائے دین مسائل ہذا میں کہ

(۱) زیدکہتا ہے میں ہندوہوں مسلمان نہیں ہوں

(۲) زیدنے ہندوؤں کے مندر میں جاکر پجاریوں سے باتیں کیں اور وہاں سے آکر چند مسلمانوں کے سامنے ایک ہندو دوکاندار سے کہاکہ میں ہندو ہوں کل پجاری سے ملاقات کرنے کو گیاتھا

(۳) زیداپنی بیوی کو ماں کہتاہے نکاح باقی رہا یا ٹوٹ گیا؟ بینوا وتوجروا

شیخ عبدالرحیم سورسنڈ مظفرپور ۲۹؍۱؍۷۱ء

الجوابـــــــــــــــــــ اللّٰہم ہدایۃ الحق والصوابــــــــــــــــــ !

صورت مستفسرہ میں جب زیدنے مسلمان ہونے سے انکار کیا اور ہندو ہونے کا اقرار تو اس انکار اسلام واقرار کفرسے وہ قطعی طورپر اسلام سے خارج ہوگیا اور بہ سبب ارتداد اس کا نکاح باطل اور بیوی اس کی زوجیت سے خارج ہوگئی اور زن وشو میں رشتۂ زوجیت باقی نہ رہا زیدکا کلمات کفر بولنا یا رضابالکفر اعتماد و یقین کے ساتھ ہو یا بطور استہزاء وخوش طبعی کے بہرصورت وہ دائرۂ اسلام سے خارج ہوگیا قال المصنف و فی الفتح من ھزل بلفظ کفرارتدوان لم یعتقدہ للاستخفاف فہوککفرا لعنادیعنی جس شخص نے مسخراپن خوش طبعی یا مذاق کے طور پر کلمۂ کفر کہا اگرچہ معتقد کفرنہ ہو جب بھی وہ مرتدہوگیا خفیف جاننے کی بناپر اور وہ کفر عنادی کے مانند ہے مسلمانوں کو اس سے قطع تعلق کرلینا ضروری اور اس سے سلام و کلام ناجائز ہے قرآن حکیم میں ہے وَاِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَالذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِیْنَ اور جوکہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آنے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ (کنزالایمان) وَہُوَتَعَالیٰ اعلم بالحق والصواب والیہ المرجع والمآب

نقل شدہ فتاویٰ ادارہ شریعہ جلد اوّل صفحہ نمبر / 92 /93

کتبہ محمد فضل کریم غفرلہ الرحیم رضوی خادم دارالافتاء ادارۂ شرعیہ بہار پٹنہ۶

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ