وضو کا ٹپکا ہوا پانی اگر لوٹے میں گرے تو کیا حکم ہے؟
مسئلہ کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ
وضو کا ٹپکا ہوا پانی اگر لوٹے میں گرے تو اس لوٹے کا پانی ناپاک ہوگا یا نہیں اور اس پانی سے وضو کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ بینواوتوجروا۔
المستفتی ممتاز احمد سرہا رمول ضلع مدھوبنی
۹۲/۷۸۶
الجوابـــــــــــــــــــــ بعون الملـک الوہابــــــــــــــــــــــــــــ!
ناپاک نہیں ہوگا کیوں کہ ماء مستعمل جب خود ناپاک نہیں ہے تو دوسرے کو کیا ناپاک کرے گا۔ درمختار میں ہے وھوطاہر ولومن جنب وھوالظاہر اور وہ (ماء مستعمل) پاک ہے اگرچہ وہ مائِ مستعمل جنبی کا ہو یہی حکم ظاہر ہے اس لوٹے کے پانی سے وضو جائز ہے ہاں اگر ماء مستعمل اتنی مقدار میں لوٹے کے اندر گرے کہ وہ غالب ہو جائے تو پھر اس پانی سے وضو و غسل درست نہیں ہے کہ اگرچہ وہ پاک ہے لیکن پاک کرنے کی صلاحیت اس میں نہیں ہے ردالمختار میں ہے: صحت الروایۃ عن الکل انہ طاہرغیرطھورالخ تمام اماموں کی روایت کی بناپر مائِ مستعمل پاک ہے مگر پاک کرنے والا نہیں ہے. وھوتعالیٰ اعلم
نقل شدہ فتاوٰی ادارہ شریعہ جلد سوم صفحہ نمبر 188
کـتـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ عبدالواجدقادری غفرلہ خادم دارالافتاء ادارۂ شرعیہ بہار،پٹنہ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ