Headlines
Loading...


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ


📜سـوال__________↓↓↓

علماء کرام کی بارگاہ میں سوال ہے اللہ تعالٰی کے بارے میں ایسا بولنا کیسا ہے " کہ اللہ کے گھر میں دیر ہے اندھیر نہیں " اگر کسی نے ایسا کہا تو اس پر کیا حکم آئے گا جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

✒️المستفتی : محمد محفوظ عالم

وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ

 الجواب__________↓↓↓

مذکورہ جملہ بولنے میں کوئی مضائقہ نہیں کیونکہ اس سے مراد یہ لیا جاتا ہے کہ اللہ تعالی بعض اوقات بندے کی دعا دیر قبول فرماتا ہے کسی بھی وجہ سے لیکن بندہ جب بعد میں اس دعا کی قبولیت کو پاتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ اس کی دعا رد نہیں گئی ۔ اسی طرح مزید بھی کئی مختلف اعتبار سے اس جملہ درست تعبیریں ممکن ہیں اھ 

(📔 ماہنامہ فیضان مدینہ جولائی / اگست 2018 ء و ذو القعدہ 1439 ھ )

واللہ اعلم بالصواب

◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆

کتبہ حضرت علامہ ومولانا مفتی محمدکریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب ✅الجواب صحیح والمجیب نجیح

فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)

⏰مؤرخہ: ۱۵ رجب المرجب ١٤٤١؁ھ

سنی حنفی فقہی گروپ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ